Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 91
فَسَلٰمٌ لَّكَ مِنْ اَصْحٰبِ الْیَمِیْنِؕ
فَسَلٰمٌ لَّكَ : تو سلام ہے تیرے لیے مِنْ اَصْحٰبِ الْيَمِيْنِ : دائیں ہاتھ والوں میں سے ہو
تو اس سے کہا جائے گا کہ تیرے لیے سلامتی ہے تو داہنے ہاتھ والوں میں سے ہے
مومن کا استقبال جنت کی نعمتوں میں سے 27۔ ابن ابی الدنیا نے ذکر الموت میں ابراہیم نخعی (رح) سے روایت کیا ہے کہ ہم کو یہ بات پہنچی ہے کہ مومن کا اس کی موت کے وقت جنت کی خوشبؤوں میں سے خوشبو اور جنت کے پھولوں میں سے خاص پھول کے ساتھ استقبال کیا جاتا ہے۔ پھر اس کی روح قبض کی جاتی ہے۔ اور اس کو جنت کے ریشم میں رکھ دیا جاتا ہے۔ پھر اس خوشبوکو (اس کے اوپر) چھڑکا جاتا ہے اور پھر اس (روح) کو ریحان میں لپیٹ دیا جاتا ہے۔ پھر رحمت کے فرشتے اس کو وپر لے جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ اس کو علیین میں رکھ دیتے ہیں۔ 28۔ ابن جریروابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” فسلم لک من اصحب الیمین “ (تیرے لیے امن وامان ہے کہ تو دائیں طرف والوں میں سے ہے) یعنی فرشتے اس کے پاس اللہ کی طرف سے سلام کر آتے ہی اور اس کو سلام کہتے ہیں اور اس کو یہ خبر دیتے ہیں کہ تو اصحاب الیمین میں سے ہے۔ 29۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فسلم لک من اصحاب الیمین “ سے مراد ہے کہ وہ سلامت ہے اللہ کے عذاب سے اور اللہ کے فرشتے اس پر سلام پیش کرتے ہیں۔
Top