Tafseer-e-Mazhari - Al-Waaqia : 34
وَّ فُرُشٍ مَّرْفُوْعَةٍؕ
وَّفُرُشٍ : اور نشست گاہیں مَّرْفُوْعَةٍ : اونچی
اور اونچے اونچے فرشوں میں
اور اونچے اونچے فرش ہوں گے۔ وَ فُرُشٍ مَّرْفُوْعَۃِ : بغوی نے لکھا ہے کہ حضرت علی ؓ نے فرمایا : اور مسہریوں پر بچھے ہوئے بستر۔ مفسرین کی ایک جماعت کا قول ہے کہ مرفوعہ سے مراد ہیں اونچے اونچے۔ امام احمد ‘ ترمذی ‘ ابن ماجہ ‘ بیہقی اور ابن ابی الدنیا نے حضرت ابو سعید خدری ؓ کی روایت سے بیان کیا اور ترمذی نے اس کو حسن کہا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : دونوں بستروں کے درمیان اتنا فرق ہوگا جتنا آسمان و زمین کے درمیان ہے۔ ترمذی کی روایت کے یہ الفاظ ہیں : ” اور ان کی اونچائی اتنی ہوگی جتنی آسمان و زمین کے درمیان ہے اور دونوں کے درمیان فاصلہ پانچ سو برس کی راہ (کے برابر) ہے۔ “ بغوی نے حضرت ابوہریرہ ؓ کی روایت سے بھی اسی طرح بیان کیا ہے۔ ترمذی نے لکھا ہے کہ بعض اہل علم نے اس آیت کی تفسیر میں کہا : درجہ میں دونوں بستروں کا تفاوت اتنا ہوگا جتنا زمین و آسمان کا تفاوت ہے۔ ابن ابی الدنیا نے حضرت ابو امامہ کی روایت سے بیان کیا کہ اگر سب سے اونچا فرش سب سے نچلے فرش پر گرجائے تو چالیس برس میں نہ پہنچ سکے۔ طبرانی نے حضرت ابو امامہ ؓ کی مرفوع روایت سے بیان کیا کہ اگر سب سے اونچی بلندی سے فرش کو نیچے پھینک دیا جائے تو نیچے قرار گاہ تک سو برس میں پہنچے۔ بعض اہل تفسیر کے نزدیک فرش سے مراد ہیں (بستروں والیاں یعنی) عورتیں عرب عورتوں کو بستر اور لباس کہتے ہیں ‘ اس صورت میں مرفوعۃ کا معنی ہوگا حسن اور فضیلت میں دنیوی عورتوں سے اونچی یا مسہریوں پر ان کا اونچا ہونا۔ اس تفسیر کی تائید اگلی آیت سے ہوتی ہے۔
Top