Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 72
وَ اِذْ قَتَلْتُمْ نَفْسًا فَادّٰرَءْتُمْ فِیْهَا١ؕ وَ اللّٰهُ مُخْرِجٌ مَّا كُنْتُمْ تَكْتُمُوْنَۚ
وَاِذْ قَتَلْتُمْ : اور جب تم نے قتل کیا نَفْسًا : ایک آدمی فَادَّارَأْتُمْ : پھر تم جھگڑنے لگے فِیْهَا : اس میں وَاللّٰہُ : اور اللہ مُخْرِجٌ : ظاہر کرنے والا مَا كُنْتُمْ : جو تم تھے تَكْتُمُوْنَ : چھپاتے
اور (وہ بھی یاد کرو کہ) جب تم نے ایک شخص کو (ناحق طور پر) قتل کردیا، پھر تم اس کا الزام ایک دوسرے کو دینے لگے، اور اللہ نکال باہر کرنے والا ہے، ان چیزوں کو جن کو تم لوگ چھپاتے تھے،
208 آباؤ اجداد کے جرم کی نسبت ان کی اولاد و اَحفاد کی طرف اور اس کی وجہ ؟ ـ : یہ خطاب آنحضرت ﷺ کے زمانے کے یہود سے ہے جبکہ اس جرم کا ارتکاب انہوں نے نہیں، ان کے بڑوں نے کیا تھا۔ مگر چونکہ یہ لوگ انہی کی اولاد میں سے تھے، اور ان کی ایسی حرکتوں سے کسی براءت اور بیزاری کا اظہار و اعلان کرنے کی بجائے، الٹا یہ لوگ اپنے ان ہی بڑوں سے تعلق وانتساب پر فخر کرتے تھے، اس لئے یہ ان کی طرف سے اس پر رضا مندی کا ثبوت تھا۔ اس لئے ان سے اس طرح خطاب فرمایا گیا۔ نیز قتل کے اس جرم کا ارتکاب اگرچہ ان میں سے ایک شخص نے کیا تھا، مگر ان کی رضا کی بناء پر اس کو سب کی طرف منسوب کیا گیا کہ امت و جماعت مجموعی طور پر اپنے ایک فرد ہی کی طرح قرار پاتی ہے، جس کی بنا پر ان کی خوبی یا خرابی کا اثر بھی بحیثیت مجموعی سب پر مرتب ہوتا ہے۔ (المراغی وغیرہ) ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ 209 اللہ تعالیٰ سے کوئی چیز مخفی نہیں رہ سکتی : ـ کہ وہ وحدہ لاشریک نہاں اور عیاں کو ایک برابر جانتا ہے، اور اس سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں رہ سکتی، کوئی شخص یا جماعت کسی بات کو چھپانے کی کتنی ہی کوشش کیوں نہ کرے، اس سے تو کسی حقیقت کو کسی بھی طرح چھپایا نہیں جاسکتا، کہ وہ دلوں کے بھیدوں کو جاننے والا، اور " عَلِیْمٌ بِذَات الصُّدُوْر " ہے، اس کی شان یہ ہے کہ وہ پوشیدہ راز اور اس سے بھی چھپی بات کو جانتا ہے ۔ سُبْحَانَہٗ وَتَعَالٰی یَعْلَمُ السِّرَّ وَ اَخْفٰی ۔ سو اس عالم الغیب والشہادۃ سے کوئی بھی بات چھپی نہیں رہ سکتی ۔ جَلَّ جَلَالُہٗ ۔ کہ اس کی عظمت شان کا عالم یہ ہے کہ " لاَ تَخْفٰی عَلَیْہَ خَافِیَۃٌ " اور جب اس نے تمہارے اس جرم کو، اس کے اسباب و دواعی کو، اور اس کے آثار و نتائج وغیرہ سب کو نکال باہر کرنا ہے تو پھر تمہاری ان چالبازیوں، دسیسہ کاریوں، اور پردہ داریوں، سے حقیقت امر کو چھپانا کیونکر ممکن ہوسکتا ہے ؟ سبحانہ و تعالیٰ ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ نکال باہر کرنے والا ہے ان چیزوں کو جن کو تم لوگ چھپاتے تھے۔
Top