Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Asrar-ut-Tanzil - Al-Baqara : 72
وَ اِذْ قَتَلْتُمْ نَفْسًا فَادّٰرَءْتُمْ فِیْهَا١ؕ وَ اللّٰهُ مُخْرِجٌ مَّا كُنْتُمْ تَكْتُمُوْنَۚ
وَاِذْ قَتَلْتُمْ
: اور جب تم نے قتل کیا
نَفْسًا
: ایک آدمی
فَادَّارَأْتُمْ
: پھر تم جھگڑنے لگے
فِیْهَا
: اس میں
وَاللّٰہُ
: اور اللہ
مُخْرِجٌ
: ظاہر کرنے والا
مَا كُنْتُمْ
: جو تم تھے
تَكْتُمُوْنَ
: چھپاتے
اور جب تم لوگوں نے ایک بندہ قتل کردیا پھر اس پر تمہارے اختلافات پیدا ہوئے اور جو بات تم چھپانا چاہتے تھے ، اللہ اس کو ظاہر کرنے والے تھے
آیات 72- 80 اسرارو معارف پھر اس بات کو یاد کرو جب تم نے یعنی تمہارے اجداد نے ایک قتل کردیا اور ایک دوسرے کو الزام دینے لگے مگر جس شئے کو تم چھپانا چاہتے تھے اللہ اسے ظاہر کرنا چاہتا تھا۔ یہاں تقدیم وتاخیرواقع نہیں ہے کہ قتل تو پہلے ہوا اور پھر گائے کے ذبح کا حکم اور واقعہ ہوا مگر اللہ کریم نے پہلے گائے کا واقعہ ارشاد فرمایا اور بعد میں قتل کا۔ اس کا باعث یہ ہے کہ یہاں بنی اسرائیل پر احسان ارشاد ہو رہے ہیں تاریخ دہرانا مقصود نہیں ۔ تو گائے کا واقعہ اس لحاظ سے پہلے بیان ہونا چاہیے کہ دیکھ لو کس بےدلی سے اوپر طرح طرح کی باتیں کرکے تم نے گائے ذبح کی مگر ہماری عنایات اور ہمارے کرم کو دیکھو کہ اس سے تمہیں وہ مقصد حاصل ہوگیا یعنی قاتل کا پتہ چل گیا۔ جو تمہارے اس بےدلی کے عمل سے ہونا تو نہ چاہیے تھا مگر ہم نے حکم دیا کہ گائے کا کوئی حصہ گوشت کا کوئی ٹکڑا اس کے جسم سے لگائو گوشت کا مس ہونا تھا کہ مردہ اٹھ بیٹھا اور ساری بات اپنی زبان سے بتا کر مرگیا۔ اس سے نہ صرف قاتل کا پتہ چل گیا بلکہ قدرت باری کا ایک اور مظہر تمہارے سامنے آیا اور تم نے اپنی آنکھوں سے مردے کو زندہ ہوتے اور باتیں کرتے دیکھا اور سنا۔ اسی طرح اللہ قادر ہے قیامت کے تمام مردوں کو زندہ کرے گا۔ تمہارے لئے کس قدر غور کرنے کا مقام ہے۔ یہاں یہ نہ سوچا جائے کہ اللہ قادر ہے تو خود ہی بغیر کسی گائے وغیرہ کے ذبح کے مردہ اٹھ بیٹھتا اور بتا دیتا کہ یہ درست ہے ، اللہ چاہتا تو یہ بھی ہوجاتا مگر ایک قانون ہے اللہ کا کہ دنیا کے امور اسباب سے متعلق فرمائے گئے ہیں یہاں گائے کا ذبح ایک سبب بنا۔ جیسے عیسیٰ (علیہ السلام) کو بغیر باپ کے پیدا فرمایا مگر ترک سبب نہ فرمایا اور جبرائیل (علیہ السلام) کو حکم دیا جاکر دم کردو۔ یا کفار کی آنکھیں ریت سے بھردیں۔ مگر نبی کریم ﷺ کو حکم دیا کہ مٹھی بھر ریت پھینکئے تو سہی ، اگر مثالیں دی جائیں تو مضمون لمبا ہوجائے گا۔ غرض اصلی یہ عرض کرنا ہے کہ ہر کام کے لئے اسباب اختیار کرنا ضروری ہے۔ توکل کی حقیقت : اسباب اختیار کرکے نتائج کی امید اللہ سے رکھنا توکل ہے اور جو نتیجہ بھی ظاہر ہو۔ اگر مرضی کے مطابق ہو تو اس پر اللہ کی تعریف کرنا شکر ہے اور اگر مرضی کے خلاف ہو تو اس پر دل میں تنگی محسوس نہ کرنے اور حرف شکایت لبوں پر نہ لانے کا نام صبر ہے ترک سبب کرکے بیٹھ جانا ہرگز توکل نہیں۔ ثم قست قلوبکم من بعد ذالک۔ اس قدر معجزات اور اتنی عنایات دیکھنے اور پانے کے بعد بھی تمہارے دل پتھروں کی طرح سخت ہوگئے بلکہ قساوت میں پتھروں سے بھی بڑھ گئے۔ یہ قساوت یا نرمی وجودی شے نہیں بلکہ کیفی ہے کے نام ہے جو عالم امر سے لطیفہ قلب میں رکھی ہے اور جس کی بدولت دل خطاب الٰہی کا رتبہ پاتا ہے اور جمال باری سے سیراب ہوتا ہے اور پھر خلق خدا کو سیراب کرتا ہے بعض اس کی وجہ سے ہدایت پاتے ہیں اور جو ہدایت نہیں پاتے دنیاوی نعمتیں وہ بھی انہی زندہ دلوں کے صدقے میں کھاتے ہیں کہ جب کوئی دل زندہ نہ رہا یہ جہاں ہی نہ رہے گا ، اور قیامت برپا ہوگی۔ تو جو دل اللہ کی عظمت کا احساس کھوبیٹھا اور یادالٰہی سے خالی ہوا تو پتھروں سے بھی گیا گزرا ہے کہ بعض پتھروں اور چٹانوں سے نہریں جاری ہیں جو ایک عالم کی سیرابی و شادابی کا باعث بنتی ہیں یا پھر بعض سے کم پانی نکلتا ہے مگر کسی نہ کسی درجہ میں خلق خدا کو فائدہ پہنچتا ہے اور اس سے کم تردرجہ میں وہ پتھر بھی ہیں جو بعض اوقات محض خشیت باری سے اور عظمت الٰہی کے خوف سے گر پڑتے ہیں ، چلو روحانی نہ سہی دنیا کے لئے مادی فوائد کا سبب تو بنتے ہیں تم تو ان سے بھی گئے گزرے ہو کہ تمہاری قساوت قلبی نے لوگوں کو مادی طور پر بھی دکھ اور مصیبت ہی ہی دی ہے کہ دنیا میں فساد پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے ۔ افتطمعون ان یومنوا لکم۔۔۔ وھم یعلمون۔ اب اے مسلمانو ! کیا تما ی سے مردہ دلوں سے ایمان کی امید رکھتے ہو ، حالانکہ اس مردہ دلی سے بڑھ کر اس قدر خواہشات نفسانی کے ا سیر ہیں کہ ان میں سے بعض ایسے بھی ہوئے ہیں جنہوں نے اللہ کے کلام کو سنا ، سمجھا اور پھر جان بوجھ کر اسے اپنے مطلب کے مطابق تبدیل کرلیا مقصد یہ ہے کہ بےعلمی کا گناہ بھی گناہ ہے مگر جانتے ہوئے محض اپنی غرض پوری کرنے کو تاویلات باطلہ کا سہارا لینا اور اللہ کے کلام کو بدل دینا یا اس کا مفہوم غلط بیان کرنا اس قدر گری ہوئی باطنی کیفیت کو ظاہر کر رہا ہے کہ ایسے لوگوں کو کبھی ایمان صیب ہونے کی توقع نہیں کی جاسکتی ۔ یہاں صرف قصہ خوانی مقصود نہیں بلکہ ان بیہودہ کو جن کے آباؤ اجداد کے یہ افعال تھے اور جن پر وہ بھی ناراض تھے متنبہ کیا جارہا ہے ۔ ساتھ ہی مسلمانوں کو بھی یہ احساس دلایا جارہا ہے کہ انہوں نے موسیٰ (علیہ السلام) اور ان کی شریعت سے یہ سلوک کیا تو اس درجہ ذلیل ہوگئے دھیان رکھنا تمہارے پاس تو محمد رسول اللہ اور ان کی شریعت ہے۔ خدا ہمیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی توفیق عطا کرے۔ آمین واذا لقوا الذین امنوا قالوا امنا۔۔۔ وما یعلنون انہی کا حال بیان فرماتے ہوئے مزید ارشاد فرمایا کہ یہ ایسے بدبخت ہیں جو نہ صرف خود کو مذہب اور ہم مذہبوں کو دھوکا دیتے ہیں بلکہ مسلمانوں کو بھی دھوکے میں رکھتے ہیں اور اپنے مسلمان ہونے کا اعلان تک کر گزرتے ہیں مگر جب آپس میں جمع ہوتے ہیں تو ایک دوسرے کو ۔۔۔ کرتے ہیں کہ ایسی باتیں مسلمانوں سے کیوں کہہ دیتے ہو جو اللہ نے توریت کے ذریعے تم پر منکشف فرمائی ہیں کہ بعض یہودی یہ باتیں کر گزرتے تھے۔ نزولقرآن یا بعثت نبوی یا آپ ﷺ کا اتباع کرنے کی تاکید یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی تعریف و توصیف تورات میں اس طرح مذکور ہے تو وہ یہ کہتے کہ یہ باتیں کرکے تم اپنے خلاف ایک مضبوط دلیل مسلمانوں کے ہاتھ دے رہے ہو جو تمہیں آج دنیا میں بھی اور کل اللہ کی بارگاہ میں بھی مغلوب کردیں گے تمہیں اتنی بھی عقل نہیں۔ فرمایا یہ تو اس قدربودی عقل کے مالک ہوئے ہیں کہ یہ نہیں جان رہے کہ تم جس رب سے چھپانا چاہتے ہو وہ تو ایسا قادر ہے کہ اس کا علم اس قدر مکمل اور جامع ہے کہ تم کسی بات کو ظاہر کرو یا چھپائو وہ ہر حال میں جانتا ہے۔ یہ سب اثرات قساوت قلبی کے ہیں کہ جب دل سیاہ ہو کر سخت ہوجاتا ہے تو جسم سارے کا سارا غلط سمت کو چل نکلتا ہے ، ہاتھ پائو ہی نہیں بلکہ دماغ تک الٹی سمت رواں ہوجاتے ہیں اور عقل اندھی ہوجاتی ہے نہ صرف انسانوں سے بلکہ اللہ سے بھی دھوکا کرنے سعی ہوتی ہے حالانکہ یہ کتنی موٹی بات ہے کہ اللہ سب کچھ جانتا ہے اور اس سے کچھ چھپانا ممکن ہی نہیں مگر یہ بات بھی عقل میں نہیں آتی بلکہ لوگ دو طرح سے بن جاتے ہیں۔ جیسے آگے یہود کے دو طبقوں کے حالات ارشاد ہوتے ہیں۔ کہ ایک طبقہ تو ان میں ناخواندہ اور جہلاء کا ہے لا یعفو والکتاب ، جو اللہ کی بات کی عزت عظمت اور برکات سے ناآشنا ہیں اور محض اپنی خواہشات کی تکمیل کے حیلوں کو مذہب کا درجہ دے رکھا ہے اور وہ اپنے زعم میں تو اپنے آپ کو بہت کچھ سمجھتے ہیں حالانکہ یہ بھی ان کا وہم ہی ہے حقیقتاً وہ کوئی حیثیت نہیں رکھتے یہ تو سادہ سی بات ہے کہ جب ان کے دل سے اللہ کی کتاب کی عظمت گئی اللہ کی بارگاہ سے ان کی عزت ختم ہوگئی اور کوئی حیثیت نہیں رہی۔ دوسرے وہ پڑھے لکھے لوگ ہیں جو کتاب اللہ کی آیات بدل دیتے ہیں اپنے ہاتھ سے لکھ لیتے ہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے حالانکہ غرض روپیہ بٹورنا اور ذاتی وقار کو قائم رکھنا ہے مثلاً اسی موضوع پر کہ آپ ﷺ کی وہ تعریف جو ان کے ہاں مذکور ہے اپنی قوم کو نہیں بتاتے پھر حرام کو حلال اور حلال کو حرام بنادیتے ہیں محض حیلے بہانے کرکے غرض اصلی دنیا ہے دین نہیں ہے تو ان پر دوہری مار پڑگئی۔ ایک کلام الٰہی میں تحریف کرنے اور دوسرے لوگوں کا مال ناجائز طریقے پر کھانے کی۔ یہی حال ہمیشہ سے علمائے سو کا رہا ہے کہ کتابیں پڑھتے ہیں مگر دل اندھے رہتے اور پھر مقصد حیات بدل جاتا ہے کہ رضائے باری کی جگہ حصول دنیا لے لیتی ہے اور ان کا علم چند ٹکوں کے عوض بکتارہتا ہے یہاں تک کہ غلط سلط مسائل گھڑتے ہیں اور خدا تعالیٰ سے خوف نہیں کھاتے۔ قالوالن تمسنا النار……………ھم فیھا خالدون۔ بایں ہمہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہمیں آگ نہ چھوئے گی اگر گناہوں کے عوض دوزخ جانا پڑا تو وہ محض چند روز ہوگا کہ بوجہ ایماندار ہونے کے ہمیشہ دوزخ میں نہ رہیں گے یعنی حال یہ ہے کہ سارا دین بدل کر رکھ دیا حلال و حرام کو خلط ملط کردیا۔ جہلاء نے رواج کو دین کا درجہ دے رکھا ہے اور علماء ہیں کہ اپنی طرف سے مسائل گھڑتے چلے جا رہے ہیں جو صریحاً کتاب کی خلاف ورزی بھی ہے مثلاً تورات میں بھی تو حضور نبی کریم ﷺ پر ایمان لانے کا حکم موجود تھا آپ ﷺ کے اوصاف بلکہ آپ کے خدام کے اوصاف موجود تھے ان ساری باتوں سے ہٹ کر ہنوز اپنے آپ کو آگ سے بری خیال کرتے ہیں تو ان سے ذرا یہ تو فرمائیے کہ تمہاری ذات سے اللہ کا کوئی وعدہ ہے ؟ اگر ایسا ہے تو پھر اللہ اپنا وعدہ ضرور پورا کرے گا۔ لیکن اگر بات ذات کی نہیں صفات کی ہے تو ایمانداروں کے سارے اوصاف تم میں ناپید ہیں پھر تو تم اللہ پر بھی بہتان تراشی کر رہے ہو کہ ان عقائد باطلہ کے ساتھ تمہیں بخش دے گا۔ اللہ اللہ یہ کیسی تصویر کشی ہے آج کے گمراہ معاشرے کی جو اپنے کرتوتوں کے ساتھ اپنے اسلام کا بھی مدعی ہے۔ فرمایا میاں ! سیدھی سی بات ہے کہ کسے باشد ، کوئی بھی ہو عالم ہو یا جاہل ، مرد ہو یا عورت شاہ ہو یا گدا ، جو برائی اور خطا کوئی کرتا رہے اور یہاں تک کہ وہی اس کا اوڑھنا بچھونا بن جائے اور اس میں نیکی کا اثر تک نہ رہے وہ دوزخ کا رہنے والا ہے جہاں ابد تو رہے گا کہ گناہ کی زد آخر ایمان پر پڑتی ہے اگر کوئی مسلسل گناہ کرتا رہے تو ایک روز اس کا عقیدہ بھی چلا جاتا ہے جب عقیدہ گیا تو پہلی نیکیاں بھی ضائع ہوگئیں اور آئندہ اگر کوئی اچھا کام بھی کر بیٹھاتو عنداللہ مقبول نہ ہوا تو گویا اس کے وجود میں ذرہ برابر نیکی کا اثر باقی نہ رہا۔ اور وہ ہمیشہ کا دوزخی بن گیا۔ ہاں ایسے لوگ والذین امنوا……جو نبی ﷺ کی بات پر یقین رکھتے ہیں توحید ، کلام باری ، دین خدا یا طریق عبادت فرائض ہوں یا نوافل سب کیا ہے ؟ ارشادات رسول ﷺ دنیا ہو کہ عقبیٰ ، جنت ہو یا دوزخ ، حشر ہو کہ نشر یا میزان سے تمام امور اور ان سے متعلق علم اور عقیدہ ، یہ سب کیا ہے ؟ محمد رسول اللہ ﷺ کے ارشادات کا نام ہے۔ تو جو صدق دل سے اس پر یقین کرے اور عملاً اپنے کو حضور ﷺ کے احکام کا تابع بنالے وہ عملوالصلحت کو اچھے کام کرے تو اچھا کام بھی سنت خیرالانام ﷺ کا ہی نام ہے۔ سو جس میں ایمان ہو اور نیکی کرے۔ وہ ہے جنت کے قابل اور ایسے لوگوں کو جنت نصیب ہوگی جہاں وہ ابدالآباد رہیں گے۔
Top