Mazhar-ul-Quran - Al-Baqara : 72
وَ اِذْ قَتَلْتُمْ نَفْسًا فَادّٰرَءْتُمْ فِیْهَا١ؕ وَ اللّٰهُ مُخْرِجٌ مَّا كُنْتُمْ تَكْتُمُوْنَۚ
وَاِذْ قَتَلْتُمْ : اور جب تم نے قتل کیا نَفْسًا : ایک آدمی فَادَّارَأْتُمْ : پھر تم جھگڑنے لگے فِیْهَا : اس میں وَاللّٰہُ : اور اللہ مُخْرِجٌ : ظاہر کرنے والا مَا كُنْتُمْ : جو تم تھے تَكْتُمُوْنَ : چھپاتے
اور (اے بنی اسرائیل ! ) جب تم نے ایک شخص کا خون کیا تو ایک دوسرے پر اس کی تہمت ڈالنے لگے اور (جرم کی) جو بات تم چھپاتے تھے تو خدا اسے ظہور میں لانے والا ہے
مردہ کا زندہ ہوکر گواہی دینا اس سورة میں مردہ کے زندہ ہونے کا ذکر پانچ آیتوں میں جگہ جگہ آیا ہے تاکہ منکرین حشر کے دل میں اچھی طرح یہ جم جائے کہ جس طرح ان مردوں کو اللہ تعالیٰ نے زندہ کیا اسی طرح شب مردے حشر کے دن زندہ کئے جاویں گے ۔ ترمذی وابن ماجہ میں حضرت شداد بن اوس ؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا :” عقلمند وہ شخص ہے جو اپنے نفس پر قادر رہ کر دنیا میں موت کے بعد کے کاموں میں لگا رہے اور نادان وہ ہے جو نفس کے تابع ہو کر دنیا میں موت کے مابعد کی باتوں کو بھول جاوے “۔
Top