Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 193
وَ قٰتِلُوْهُمْ حَتّٰى لَا تَكُوْنَ فِتْنَةٌ وَّ یَكُوْنَ الدِّیْنُ لِلّٰهِ١ؕ فَاِنِ انْتَهَوْا فَلَا عُدْوَانَ اِلَّا عَلَى الظّٰلِمِیْنَ
وَقٰتِلُوْھُمْ : اور تم ان سے لڑو حَتّٰى : یہانتک کہ لَا تَكُوْنَ : نہ رہے فِتْنَةٌ : کوئی فتنہ وَّيَكُوْنَ : اور ہوجائے الدِّيْنُ : دین لِلّٰهِ : اللہ کے لیے فَاِنِ : پس اگر انْتَهَوْا : وہ باز آجائیں فَلَا : تو نہیں عُدْوَانَ : زیادتی اِلَّا : سوائے عَلَي : پر الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
اور لڑو تم ان سے یہاں تک کہ فتنہ و فساد باقی نہ رہے اور دین سب کا سب اللہ ہی کا2 ہوجائے پھر اگر یہ لوگ باز آجائیں اپنے کفرو شرک اور فتنہ و فساد سے تو پھر ان پر کوئی دست درازی نہ کی جائے کہ دست درازی روا نہیں مگر ظالموں پر
531 جہاد اسلامی کا مقصد فتنہ و فساد کی سرکوبی : سو جہاد اسلامی کا مقصد یہی ہے کہ فتنہ و فساد باقی نہ رہے، اور کفر و شرک کو حق کے مقابلے میں سر اٹھانے کی، اور اس کا راستہ روکنے کی ہمت و سکت نہ رہے۔ یا تو کفر و باطل کی ظلمت بالکل مٹ جائے، یا وہ حق کے سامنے مغلوب اور سرنگوں ہو کر رہے، کہ غلبہ بہرحال حق ہی کا ہے، اور اسی کو غالب رہنا چاہیئے تاکہ دنیا اس کے نور سے فیضیاب ہو کر دارین کی سعادت و کامرانی سے بہرہ مند ہوسکے۔ اور یہی خلاصہ و مقصود ہے جہاد اسلامی کی مشروعیت کا، جیسا کہ ابھی اوپر حاشیہ نمبر 26 اور 27 میں بھی گزرا۔ تاکہ حق غالب ہو اور تمام بنی نوع انسان کا بھلا ہو۔ دنیا کی اس عارضی زندگی میں بھی اور آخرت کے اس حقیقی اور ابدی جہاں میں بھی ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید - 532 دست درازی روا نہیں مگر ظالموں پر : سو ظالموں پر دست درازی روا اور جائز ہے، ان کے اپنے ظلم وعدوان کے نتیجے میں۔ پس جب وہ اس سے تائب ہوگئے اور باز آگئے تو اب ان پر دست درازی کی اجازت نہیں، کہ اب ان کا ظلم وعدوان باقی نہیں رہا۔ سو اگر یہ لوگ باز آکر اسلام کی راہ اختیار کرلیں، تو انکے پچھلے جرائم کی بناء پر انکے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جائے گی۔ پھر صرف انہی کیخلاف کوئی اقدام کیا جائے گا جو کفر و شرک اور ظلم وعدوان پر جمے رہیں۔ سو دست درازی ظالموں کے سوا اور کسی پر جائز نہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو ظلم وعدوان باعث محرومی و خسارہ ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top