Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 193
وَ قٰتِلُوْهُمْ حَتّٰى لَا تَكُوْنَ فِتْنَةٌ وَّ یَكُوْنَ الدِّیْنُ لِلّٰهِ١ؕ فَاِنِ انْتَهَوْا فَلَا عُدْوَانَ اِلَّا عَلَى الظّٰلِمِیْنَ
وَقٰتِلُوْھُمْ : اور تم ان سے لڑو حَتّٰى : یہانتک کہ لَا تَكُوْنَ : نہ رہے فِتْنَةٌ : کوئی فتنہ وَّيَكُوْنَ : اور ہوجائے الدِّيْنُ : دین لِلّٰهِ : اللہ کے لیے فَاِنِ : پس اگر انْتَهَوْا : وہ باز آجائیں فَلَا : تو نہیں عُدْوَانَ : زیادتی اِلَّا : سوائے عَلَي : پر الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
اور ان سے اس وقت تک لڑتے رہنا کہ فساد نابود ہوجائے اور (ملک میں) خدا ہی کا دین ہوجائے اور اگر وہ (فساد سے) باز آجائیں تو ظالموں کے سوا کسی پر زیادتی نہیں (کرنی چاہیے)
(193) اور جب ان کی طرف سے قتل کی پہل ہو تو پھر حرم میں ان کے ساتھ اس قدر قتال کرو کہ حرم کے اندر شرک کا نام ونشان مٹ جائے اور اسلام اور اظہار بندگی اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہوجائے۔ اور اگر یہ کفار حرم میں لڑائی کرنے سے باز آجائیں تو پھر قتل کرنے کی کوئی اجازت نہیں مگر صرف وہ لوگ جو خود سے لڑائی کی پہل کریں۔
Top