Jawahir-ul-Quran - Al-Furqaan : 7
وَ قَالُوْا مَالِ هٰذَا الرَّسُوْلِ یَاْكُلُ الطَّعَامَ وَ یَمْشِیْ فِی الْاَسْوَاقِ١ؕ لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْهِ مَلَكٌ فَیَكُوْنَ مَعَهٗ نَذِیْرًاۙ
وَقَالُوْا : اور انہوں نے کہا مَالِ : کیسا ہے ھٰذَا الرَّسُوْلِ : یہ رسول يَاْكُلُ : وہ کھاتا ہے الطَّعَامَ : کھانا وَيَمْشِيْ : چلتا (پھرتا) ہے فِي : میں الْاَسْوَاقِ : بازار (جمع) لَوْلَآ : کیوں نہ اُنْزِلَ : اتارا گیا اِلَيْهِ : اس کے ساتھ مَلَكٌ : کوئی فرشتہ فَيَكُوْنَ : کہ ہوتا وہ مَعَهٗ : اس کے ساتھ نَذِيْرًا : ڈرانے والا
اور کہنے لگے8 یہ کیسا رسول ہے کھاتا ہے کھانا اور پھرتا ہے بازاروں میں   کیوں نہ اترا اس کی طرف کوئی فرشتہ کہ رہتا اس کے ساتھ ڈرانے کو
8:۔ ” وقالوا مال الخ “ یہ مشرکین پر چوتھا شکوی ہے۔ وہ کہتے یہ پیغمبر تو کھانے پینے کا محتاج ہے اور کسب معاش کے لیے بازاروں کا چکر بھی کاٹتا ہے پھر ہم ہیں اور اس میں کیا فرق باقی رہا اور اسے ہم پر کیا فوقیت حاصل ہے کہ اس کو نبوت مل گئی۔ و اذا کان کذلک فمن این لہ الفضل علینا ولا یجوز ان یمتاز عنا بالنبوۃ (خازن ج 5 ص 94) ۔ ” لولا انزل الیہ الخ “ یہ پانچواں شکوی ہے۔ ینی اول تو یہ چاہئے تھا کہ پیغمبر بشر نہ ہوتا بلکہ ہوتا ہی فرشتہ یا پھر کم از کم اس کے ساتھ کوئی فرشتہ آتا جو اس کی تصدیق و تائید کرتا ھلا انزل الیہ ملک من عند اللہ فیکون لہ شاھدا علی صدق ما یدعیہ (ابن کثیر ج 3 ص 310) ۔
Top