Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 10
وَ السّٰبِقُوْنَ السّٰبِقُوْنَۚۙ
وَالسّٰبِقُوْنَ : اور آگے بڑھنے والے السّٰبِقُوْنَ : آگے بڑھنے والے ہیں
اور جو آگے بڑھنے والے وہ آگے بڑھنے والے ہیں
4 سبقت کرنے والوں کی چار قسمیں 6۔ ابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت والسبقون السبقون سے مراد ہے کہ یوشع بن نون آگے بڑھے موسیٰ (علیہ السلام) کی طرف۔ اور آل یسین کے مومن آگے بڑھے عیسیٰ (علیہ السلام) کی طرف اور علی بن ابی طالب ؓ آگے بڑھے رسول اللہ ﷺ کی طرف (اور سبقت لے گئے ) ۔ 7۔ عبد بن حمید نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ سبقت کرنے والے قیامت کے دن چار قسم کے ہوں گے۔ بس میں عربوں سے سبقت لے جانے والا ہوں اور سلمان ؓ اہل فارس سے سبقت لے جانے والے ہیں اور حضرت بلال ؓ اہل حبشہ سے سبقت لے جانے والے ہیں اور صہیب ؓ اہل روم میں سے سبقت لے جانے والے ہیں۔ 8۔ ابو نعیم والبیہقی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا آیت والسبقون السبقون، اولئک المقربون (اور سبقت کرنے والے جو سبقت کرنے والے ہیں وہ تو اللہ کے مقرب ہوں گے) سے مراد وہ آدمی ہے جو مسجد میں سب سے پہلے داخل ہوتا ہے اور سب سے آخر میں نکلتا ہے۔ 9۔ عبدبن حمید وابن المنذر نے عثمان بن ابی سودہ جو عبادہ بن صامت ؓ کے آزاد کردہ غلام ہیں ان سے روایت کیا کہ ہم کو اس آیت آیت والسبقون السبقون کے بارے میں یہ بات پہنچی ہے کہ اس سے مراد ہے دوسرے سے آگے بڑھنے والے مسجدوں کی طرف اور اللہ کے راستے میں نکلنے والے 10۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے آیت والسبقون السبقون کے بارے میں روایت کیا کہ سبقت کرنے والے ہر امت میں سے ہوں گے۔ 11۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے اسی طرح روایت کیا۔ 12۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ آیت آیت والسبقون السبقون حزقیل مومن آل فرعون، حبیب نجار جس کا ذکر سورة یسین میں ہے اور علی ابن ابی طالب ؓ کے بارے میں نزال ہوئی۔ ان میں سے ہر آدمی اپنی امت میں سبقت کرنے والا ہے اور علی ؓ ان سب سے افضل ہیں سبقت کرنے والوں میں سے۔ 13۔ ابن ابی حاتم وابن مردویہ نے نعمان بن بشیر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس آیت آیت واذا لنفوس زوجت کے بارے میں فرمایا کہ ہر آدمی اس قوم کے ساتھ مل کر ایک قسم ہے جو وہ ان جیسے اعمال کرتے ہیں۔ اس لیے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں آیت وکنتم ازواجا ثلثہ، فاصحب المیمنۃ ما اصحب المیمنۃ، واصحب المشئمۃ ما اصحب المشئمۃ والسبقون السبقون اولئک المقربون، فرمایا کہ یہ ان کی قسمیں ہیں۔ 14۔ فریابی وعبد بن حمید وابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ثلۃ سے رماد ہے گروہ یا جماعت۔ 15۔ احمد وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی، آیت ثلۃ من الولین، وقلیل من الاٰخرین۔ (ان کا ایک بڑا گروہ تو اگلے لوگوں میں سے ہوگا اور تھوڑے پچھلے لوگوں میں سے ہوں گے) تو یہ (حکم) رسول اللہ ﷺ کے صحابہ ؓ پر بہت بھاری گذرا۔ پھر یہ آیت نازل ہوئی، آیت ثلۃ من الاولین، وثلۃ من الاٰخرین۔ (ان کا ایک بڑا گروہ تو اگلے لوگوں میں سے ہوگا اور ایک بڑا گروہ پچھلے لوگوں میں سے ہوگا) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں امید کرتا ہوں کہ تم جنت والوں میں سے چوتھائی ہوگے یا تہائی ہوگے بلکہ تم جنت والوں میں سے آدھے ہوگے یا تم اہل جنت کا ایک شطر ہوگے۔ اور دوسرے شطر میں سے بھی تم ان کو تقسیم کرو گے ( یعنی اس سے بھی کچھ لے لو گے) ۔ 16۔ ابن مردویہ وابن عساکر نے عروہ بن رویم کے طریق سے جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت کیا کہ جب آیت اذا وقعت الواقعہ نازل ہوئی اور اس میں یہ ذکر کیا گیا کہ آیت ثلۃ من الاولین وثلۃ من الاٰ خرین تو عمر ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ آیت ثلۃ من الاولین وثلۃ من الاٰخرین، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے عمر ! آجاؤ اور سنو جو اللہ تعالیی نے نازل فرمایا (یعنی آیت) آیت ثلۃ من الاولین وثلۃ من الاٰخرین (پھر فرمایا) خبردار سنو ! کہ بیشک آدم (علیہ السلام) سے لے کر مجھ تک ایک بڑا گروہ ہے اور میری امت بھی ایک بڑا گروہ ہے اور ہم ہرگز اپنے گروہ کو مکمل نہیں کریں گے یہاں تک کہ ہم مدد لیں گے ان اونٹ چرانے والے حبشیوں سے جو یہ گواہی دیتے ہیں کہ اکیلے اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور اس کا کوئی شریک نہیں۔ اور ابن حاتم نے ایک دوسری سنت سے عروہ بن رویم سے اسی روایت کو مرسلاً ذکر کیا۔ (یہ روایت مرسل ہے) 17۔ ابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ جب (یہ آیت) آیت ثلۃ من الاولین وقلیل من الاٰخرین۔ نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ کے صحابہ ؓ غمگین ہوگئے۔ اور انہوں نے کہا تب تو محمد ﷺ کی امت میں سے تھوڑے لوگ ہوں گے تو نصف النہار کے وقت یہ آیت آیت ثلۃ من الاولین وقلیل من الاٰخرین نازل ہوگئی۔ یعنی تم لوگوں کے مقابل ہو گے (یعنی ان کے برابر ہوگے) تو یہ آیت) آیت وقلیل من الاٰخرین منسوخ ہوگئی۔ 18۔ ابن المنذور نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ آیت ثلۃ من الاولین سے مراد ہے ان لوگوں میں سے جو گزر چکے اور آیت وقلیل من الاٰخرین سے مراد ہے اس امت سے۔
Top