Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 89
فَرَوْحٌ وَّ رَیْحَانٌ١ۙ۬ وَّ جَنَّتُ نَعِیْمٍ
فَرَوْحٌ : تو راحت ہے وَّرَيْحَانٌ : اور رزق ہے وَّجَنَّتُ نَعِيْمٍ : اور نعمتوں والی جنت ہے
تو (اس کے لئے) آرام اور خوشبو دار پھول اور نعمت کے باغ ہیں
(56:89) فروح :جواب شرط کے لئے ہے ای فلہ روح (باب نصر، سمع) سے مصدر ہے بمعنی فیض۔ راحت۔ رحمت۔ روح یروح (باب سمع) وسیع و کشادہ ہونا۔ راغب نے اس کے معنی تنفس یا سانس لینے کے کئے ہیں اور لکھا ہے کہ روح سے وسعت تصور پیدا کیا گیا ہے ۔ چناچہ کہا گیا ہے قصعۃ روحاء یعنی وسیع پیالہ :۔ اور ارشاد الٰہی ہے :۔ لا تایئسوا من روح اللہ (مت ناامید ہو اللہ کے فیض سے) یعنی اللہ کی رحمت اور کشائش سے کیونکہ یہ بھی روح کا ایک جزو ہے۔ بات یہ ہے کہ چونکہ تنفس باعث فرحت و سبب رحمت ہے اور اسی کے ذریعے خوشبو کا احساس ہوتا ہے اس لئے فرحت و تازگی ، آسائش، خوشبو، نسیم کی خنکی اور خوش آئند ہوا کے لئے اس کا استعمال عام ہے۔ چناچہ امام بغوی نے مجاہد سے راحت کے اور سعید بن ضبیر سے فرحت کے اور ضحاک سے مغفرت اور رحمت کے معنی نقل کئے ہیں۔ اور بیہقی نے شعب الایمان میں مجاہد سے روح کے معنی جنت اور ہوائے خوش آئندہ کے روایت کئے ہیں۔ (لغات القرآن) وریحان : واؤ عاطفہ ریحان بمعنی خوشبودار پودا یا پھول۔ نازبو۔ روزی۔ رزق، ہراگنے والی خوشبودار شے۔ معطوف ہے اس کا عطف روح پر ہے۔ وجنۃ نعیم واؤ عاطفہ۔ جنت نعیم مضاف مضاف الیہ ۔ نعمت و راحت کی جنت۔ پس جو شخص مقربین میں سے ہوگا۔ اس کے لئے راحت ہوگی۔ فراغت کی روزی اور نعمت و راحت کی جنت۔
Top