Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 84
وَ اَنْتُمْ حِیْنَئِذٍ تَنْظُرُوْنَۙ
وَاَنْتُمْ : اور تم حِيْنَئِذٍ : اس وقت تَنْظُرُوْنَ : تم دیکھ رہے ہوتے ہو۔ تم آنکھوں دیکھتے ہو
اور تم اس وقت کی (حالت کو) دیکھا کرتے ہو
(56:84) وانتم : میں واؤ حالیہ ہے اور جملہ وانتم حنیئذ تنظرون حال ہے بلغت کے فاعل سے۔ حینئذ مرکب اضافی ہے حین مضاف اور اذ مضاف الیہ سے ۔ بمعنی اس وقت ۔ انتم سے مراد ہے میت کے لواحقین جو جان کنی کی حالت میں مبتلا مرنے والے کے اردگرد بیٹھے ہوتے ہیں۔ تنظرون : مضارع جمع مذکر حاضر۔ نظر (باب نصر) مصدر سے تم دیکھتے ہو۔ تم دیکھو گے ۔ مطلب یہ کہ مرنے والا مر رہا ہوتا ہے اور تم بےبسی کی حالت میں اس کو مرتے دیکھ رہے ہوتے ہو۔
Top