Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 83
فَلَوْ لَاۤ اِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُوْمَۙ
فَلَوْلَآ : پس کیوں نہیں اِذَا بَلَغَتِ : جب پہنچ جاتی ہے الْحُلْقُوْمَ : حلق کو۔ نرخرے کو
بھلا جب روح گلے میں آپہنچتی ہے
(56:83) فلولا : ای ہلا۔ کیوں نہیں۔ اذا۔ ظرف زمان۔ جب۔ جس وقت۔ بلغت ماضی واحد مؤنث غائب۔ بلوغ (باب نصر) مصدر۔ وہ پہنچی۔ الحلقوم۔ حلق ، گلا، حلاقیم جمع ۔ بلغت کا مفعول ہے۔ بلغت کا فاعل محذوف ہے ۔ ای النفس والروح۔ ترجمہ :۔ بھلا جب روح (یا جان) گلے میں آپہنچتی ہے۔
Top