Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 72
ءَاَنْتُمْ اَنْشَاْتُمْ شَجَرَتَهَاۤ اَمْ نَحْنُ الْمُنْشِئُوْنَ
ءَاَنْتُمْ : کیا تم اَنْشَاْتُمْ : اگاتے ہو تم شَجَرَتَهَآ : اس کا درخت اَمْ نَحْنُ الْمُنْشِئُوْنَ : یا ہم اگانے والے ہیں
کیا تم نے اس کے درخت کو پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرتے ہیں ؟
(56:72) ء انتم میں ہمزہ استفہامیہ ہے۔ کیا ؟ انشاتم۔ ماضی جمع مذکر حاضر۔ انشاء (افعال) بمعنی پرورش کرنا۔ پیدا کرنا۔ (کیا) تم نے پیدا کیا۔ شجر تھا : مضاف مضاف الیہ۔ شجرۃ درخت ۔ واحد مؤنث ہے۔ اس کی جمع شجرت آتی ہے۔ ھا ضمیر واحد مؤنث غائب۔ اس کا درخت ۔ یعنی وہ آگ جس کو تم سلگاتے ہو اس کا درخت۔ (عرب دو لکڑیوں کو رگڑ کر آگ سلگاتے تھے ایک لکڑی کو دوسری لکڑی کے اوپر رکھتے تھے اور اس طرح رگڑ کر آگ برآمد کرتے تھے اوپر والی لکڑی کو زند اور نیچے والی کو زندہ کہتے تھے۔ شجر تھا : اس آگ کا درخت یعنی مرخ اور عقار۔ مرخ کو اوپر سے رگڑتے تھے دونوں لکڑیاں ہری ہوتی تھیں۔ دونوں کے رگڑنے سے پانی نکل آتا تھا اور آگ روشن ہوجاتی تھی۔ ام۔ بمعنی یائ۔ المنشئون : اسم فاعل جمع مذکر۔ انشاء (افعال) مصدر سے پیدا کرنے والے پرورش کرنے والے۔
Top