Al-Qurtubi - Al-Israa : 30
وَ قَالُوا الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ صَدَقَنَا وَعْدَهٗ وَ اَوْرَثَنَا الْاَرْضَ نَتَبَوَّاُ مِنَ الْجَنَّةِ حَیْثُ نَشَآءُ١ۚ فَنِعْمَ اَجْرُ الْعٰمِلِیْنَ
وَقَالُوا : اور وہ کہیں گے الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الَّذِيْ : وہ جس نے صَدَقَنَا : ہم سے سچا کیا وَعْدَهٗ : اپنا وعدہ وَاَوْرَثَنَا : اور ہمیں وارث بنایا الْاَرْضَ : زمین نَتَبَوَّاُ : ہم مقام کرلیں مِنَ : سے۔ میں الْجَنَّةِ : جنت حَيْثُ : جہاں نَشَآءُ ۚ : ہم چاہیں فَنِعْمَ : سو کیا ہی اچھا اَجْرُ : اجر الْعٰمِلِيْنَ : عمل کرنے والے
وہ کہیں گے کہ خدا کا شکر ہے جس نے اپنے وعدے کو ہم سے سچا کردیا اور ہم کو اس زمین کا وارث بنادیا ہم بہشت میں جس مکان میں چاہیں رہیں تو (اچھے) عمل کرنے والوں کا بدلہ بھی کیسا خوب ہے
وقالو الحمد للہ الذی صدقنا وعدہٗ یعنی جب وہ جنت میں داخل ہوجائیں گے تو کہیں گے۔ واورثنا الارض الارض سے مراد جنت کی سر زمین ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : بیشک وہ اس زمین کے وارث ہے، جو جہنمیوں کی ہوتی اگر وہ ایمان لاتے، یہ ابو العالیہ، ابو صالح، قتادہ، سدی اور اکثر مفسرین نے کہا۔ ایک قول یہ کیا گیا : یہ دنیا کی زمین ہے کلام میں تقدیم و تاخیر ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : فنعم اجر العٰلمین ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہ جنتیوں کا قول ہے یعنی یہ کتنا اچھا ثواب ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے معنی ہے محسنوں کا جو ثواب دیا گیا ہے وہ کتنا اچھا ہے۔
Top