Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 4
اِذَا رُجَّتِ الْاَرْضُ رَجًّاۙ
اِذَا رُجَّتِ الْاَرْضُ : جب ہلائی جائے گی زمین رَجًّا : ہلایا جانا
جب کہ لرز اٹھے گی یہ (ٹھوس) زمین تھر تھرا کر
[ 4] زلزلہ قیامت کی تصویر کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جب لرز اٹھے گی یہ زمین تھر تھرا کر، اور یہ تمام فلک بوس عمارتیں، بلڈنگیں اور پختہ و مضبوط قلعے وغیرہ جن کو اہل دنیا ترقی کی معراج سمجھتے رہے تھے سب تہس نہس ہو کر رہ جائیں گے، جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا گیا۔ { اذا زلزلت الارض زلزالہا۔} نیز فرمایا گیا۔ { ان زلزلۃ الساعۃ شیئٌ عظیم } سو یہ قیامت کے اس ہولناک منظر اور انتہائی خوفناک زلزلے کی تصویر ہے کہ جب وہ واقع ہوگا تو ہلا مارا جائے گا اس زمی کو، یقینی زلزلہ قیامت کا وہ حادثہ کبریٰ کسی ایک ملک یا شہر یا کسی خاص خطہ زمین میں محدود نہیں ہوگا، بلکہ وہ پوری روئے زمین کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا جس سے زمین کے سب اونچ نچ کو برابر کردیا جائے گا اور یہ دیوہیکل اور فلک بوس پہاڑ جن کو ایسے منکر لوگ لافانی اور غیر متزلزل سمجھے بیٹھے ہیں۔ یہ سب اس روز غبار پریشان کی طرح اڑتے پھریں گے، اور یہ سب کچھ ایک چٹیل میدان بن کر رہ جائے گا اور ایسا کہ اس میں نہ کسی طرح کا کوئی اونچ ہوگا نہ نچ۔ جیسا کہ دسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ { فیذرھا قاعاً صفصًا۔ لاترٰی فیہا عوجا ولا امنًا۔} [ طہٰ : 106-107 پ 16] کہ وہ اس کو ایک ایسا چٹیل میدان بنا کر رکھ دے گا جس میں نہ کوئی اونچ ہوگا نہ نیچ، سو اس روز سارے جہان رنگ وبو کو مٹا کر ایک ایسے نئے جہاں کی بنیاد ڈالی جائیگی جس کے قوانین ابدی اور سرمدی ہوں گے، جہاں انسان کو ابدی اور سرمدی ٹھکانہ ملے گا۔
Top