Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 26
اِلَّا قِیْلًا سَلٰمًا سَلٰمًا
اِلَّا قِيْلًا : مگر بات ہوگی سَلٰمًا سَلٰمًا : سلام، سلام کی
بس سلام ہی سلام کی آواز سنائی دے گی1
[ 24] اہل جنت کیلئے سلامتی ہی سلامتی کی دعاؤں اور صداؤں کا ذکر وبیان : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ وہاں پر سلامتی ہی کی صدائیں ہونگی جو سننے والوں کے کانوں میں رس گھولتی ہونگی۔ چناچہ ارشاد فرمایا کہ وہاں تو سلامتی ہی سلامتی کی آواز سنائی دے گی۔ یعنی سلامتی والی بات جو کہ ہر طرح کے نقص و عیب اور آزار و ایذاء سے خالی اور پاک ہوگی۔ نیز سلامتی کی وہ دعائیں اور صدائیں بھی جو کہ وہ خود بھی آپس میں ایک دوسرے کے لئے کریں گے اور فرشتوں کی طرف سے بھی ان کو سننے کے لئے ملیں گی اور حضرت رب رحیم و غفور کی طرف سے بھی ان کو نوازا جائے گا۔ { سلامٌ قولاً من رب رحیمٍ ۔ سو صبح و شام ہر وقت وہاں پر سلامتی ہی سلامتی کی صداہائے دلنواز سننے کو ملیں گی، اللہ نصیب فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین " سلاما سلاما " کا تکرار تکثیر و تاکید کیلئے ہے یعنی ایسی سلامتی والی آوازیں ان کو بکثرت اور بار بار سننے کو ملیں گی۔ سو یہ ایسے ہی ہے جیسے کہا جاتا ہے " قرات الفقہ باباً باباً } [ محاسن التاویل، وغیرہ ] اللہ نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین یا ارحم الراحمین، جل و علا،
Top