Tafseer-e-Madani - Al-Furqaan : 42
اِنْ كَادَ لَیُضِلُّنَا عَنْ اٰلِهَتِنَا لَوْ لَاۤ اَنْ صَبَرْنَا عَلَیْهَا١ؕ وَ سَوْفَ یَعْلَمُوْنَ حِیْنَ یَرَوْنَ الْعَذَابَ مَنْ اَضَلُّ سَبِیْلًا
اِنْ : قریب تھا كَادَ لَيُضِلُّنَا : کہ وہ ہمیں بہکا دیتا عَنْ اٰلِهَتِنَا : ہمارے معبودوں سے لَوْلَآ : اگر نہ اَنْ صَبَرْنَا : ہم جمے رہتے عَلَيْهَا : اس پر وَسَوْفَ : اور جلد يَعْلَمُوْنَ : وہ جان لیں گے حِيْنَ : جس وقت يَرَوْنَ : وہ دیکھیں گے الْعَذَابَ : عذاب مَنْ اَضَلُّ : کون بدترین گمراہ سَبِيْلًا : راستہ سے
اس شخص نے تو ہمیں اپنے معبودوں سے ہی ہٹا دیا تھا اگر ہم مضبوطی سے ان پر جم نہ گئے ہوتے اور عنقریب موت کا جھٹکا لگتے ہی جب کہ یہ لوگ عذاب کو دیکھیں گے تو ان کو خود اچھی طرح معلوم ہوجائے گا کہ کون زیادہ بھٹکا ہوا اور گمراہ ہے۔2
51 منکرین کے اضطراب و بوکھلاہٹ کا نمونہ و مظہر : سو اس سے منکرین حق کے انکار اور ان کی بوکھلاہٹ و اضطراب کا ایک مظہر و نمونہ سامنے آتا ہے۔ سو اس سے ان لوگوں کی بوکھلاہٹ اور انکے نفسیاتی اضطراب کی کیفیت ذرا ملاحظہ ہو۔ ادھر مذاق اڑاتے ہوئے کہتے ہیں کہ کیا یہی صاحب ہیں جن کو خدا نے رسول بنا کر بھیجنا تھا اور ادھر آنحضرت ۔ ﷺ ۔ کی تاثیر کلام کے احساس و اعتراف کا یہ عالم ہے کہ خود کہتے ہیں کہ اگر ہم پوری بےشرمی اور ہٹ دھرمی سے اپنے ان ٹھاکروں اور معبودان باطلہ پر جمے اور ڈٹے نہ رہتے تو یہ شخص محض اپنی قوت تاثیر سے ہمیں اس سے بھٹکا دیتا۔ سو حق و صداقت کے انکار اور اس کی راہ میں ہٹ دھرمی برتنے کا نتیجہ و انجام ایسا ہی ہوتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ کہ انسان اپنی ہٹ دھرمی اور محرومی پہ افسوس کرنے کی بجائے الٹا اس پر فخر کرنے لگتا ہے اور اس طرح وہ ہلاکت و تباہی کے ہولناک گڑھے کی طرف بڑھتا چلا جاتا ہے اور اس طرح اور اس طور پر کہ اس کو اس کا احساس و شعور بھی نہیں ہوتا جو کہ خساروں کا خسارہ ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم - 52 نتیجہ وانجام کے انتظار کی ہدایت : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " عنقریب ہی ان کو معلوم ہوجائیگا کہ راہ حق سے بھٹکا ہوا کون تھا ؟ "۔ یعنی دلائل وبیان کی حد تک تو حق کی توضیح میں کوئی کسر باقی نہیں رہ گئی۔ اب بھی اگر یہ لوگ نہیں مانتے تو پھر قیامت کے روز اور جب حقائق کھل کر سامنے آجائیں گے اور یہ لوگ اپنے انجام اور عذاب کو خود دیکھ لیں گے تو ان کو خود معلوم ہوجائے گا کہ حق اور ہدایت کی راہ پر کون تھا اور گمراہ کون ؟ مگر اس وقت کے اس علم اور بےوقت کے اس پچھتاوے سے ان کو کوئی فائدہ نہ ہوگا سوائے حسرت و افسوس میں اضافے کے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ آج تو یہ لوگ اپنے عناد اور ہٹ دھرمی پر اڑے ہوئے ہیں لیکن کل قیامت کے اس یوم فصل میں جب یہ اپنے اس انجام اور عذاب سے دوچار ہوں گے جسکا مستحق انہوں نے اپنے آپ کو بنالیا ہے تو ان کو پتہ چل جائے گا کہ پیغمبر نے ان کو گمراہ نہیں کیا تھا بلکہ ان کو اس راہ حق و ہدایت کی دعوت دی تھی جو انسان کو سعادت دارین سے سرفراز کرنے والی راہ ہے۔ اور اس سے محرومی کا نتیجہ دائمی عذاب ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو ہٹ دھرموں کے لیے آخری جواب یہی ہے ۔ اللہ ہمیشہ اپنی حفاظت و پناہ میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top