Tafseer-e-Mazhari - Az-Zumar : 70
لَوْ نَشَآءُ جَعَلْنٰهُ اُجَاجًا فَلَوْ لَا تَشْكُرُوْنَ
لَوْ نَشَآءُ : اگر ہم چاہیں جَعَلْنٰهُ : بنادیں ہم اس کو۔ کردیں ہم اس کو اُجَاجًا : کڑوا زہر فَلَوْلَا تَشْكُرُوْنَ : پس کیوں نہیں تم شکر ادا کرتے
اگر ہم چاہیں تو ہم اسے کھاری کردیں پھر تم شکر کیوں نہیں کرتے؟
اگر ہم چاہیں تو اس کو کڑوا کر ڈالیں ‘ سو تم شکر کیوں نہیں کرتے۔ اُجَاجًا : نمکین ‘ تلخ۔ (کذا فی القاموس) کہا گیا ہے : اجاج ‘ اجیج سے ماخوذ ہے۔ اجیج کا معنی ہے آگ بھڑکنا ‘ نمکین پانی بھی منہ میں سوزش کردیتا ہے ‘ اس لیے اس کو اجاج کہتے ہیں۔ فَلَوْلَا تَشْکُرُوْنَ : انسان کو نیست سے ہست کرنا اور اس کی ہستی کو باقی رکھنا ضروری نعمت ہے ‘ ایسی نعمتوں کا تم شکر ادا کیوں نہیں کرتے۔
Top