Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 125
فَمَنْ یُّرِدِ اللّٰهُ اَنْ یَّهْدِیَهٗ یَشْرَحْ صَدْرَهٗ لِلْاِسْلَامِ١ۚ وَ مَنْ یُّرِدْ اَنْ یُّضِلَّهٗ یَجْعَلْ صَدْرَهٗ ضَیِّقًا حَرَجًا كَاَنَّمَا یَصَّعَّدُ فِی السَّمَآءِ١ؕ كَذٰلِكَ یَجْعَلُ اللّٰهُ الرِّجْسَ عَلَى الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ
فَمَنْ : پس جس يُّرِدِ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ اَنْ يَّهدِيَهٗ : کہ اسے ہدایت دے يَشْرَحْ : کھول دیتا ہے صَدْرَهٗ : اس کا سینہ لِلْاِسْلَامِ : اسلام کے لیے وَمَنْ : اور جس يُّرِدْ : چاہتا ہے اَنْ : کہ يُّضِلَّهٗ : اسے گمرہا کرے يَجْعَلْ : کردیتا ہے صَدْرَهٗ : اس کا سینہ ضَيِّقًا : تنگ حَرَجًا : بھینچا ہوا كَاَنَّمَا : گویا کہ يَصَّعَّدُ : زور سے چڑھتا ہے فِي السَّمَآءِ : آسمانوں میں۔ آسمان پر كَذٰلِكَ : اسی طرح يَجْعَلُ : کردیتا ہے (ڈالے گا) اللّٰهُ : اللہ الرِّجْسَ : ناپاکی (عذاب) عَلَي : پر الَّذِيْنَ : جو لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے
تو جس شخص کو خدا چاہتا ہے کہ ہدایت بخشے اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے گمراہ کرے اس کا سینہ تنگ اور گھٹا ہوا کریتا ہے گویا وہ آسمان پر چڑھ رہا ہے۔ اس طرح خدا ان لوگوں پر جو ایمان نہیں لاتے عذاب بھیجتا ہے۔
(125) جس شخص کو اللہ تعالیٰ اپنے دین کی دولت عطا کرنا چاہتے ہیں تو اس کا سینہ قبول اسلام کے لیے کشادہ کردیتے ہیں تاکہ وہ اسلام قبول کرے۔ اور جس کو گمراہ یا کافر ہی رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے سینہ کو تنگ اور بہت ہی تنگ کردیتے ہیں کہ اس کے دل میں نفوذ اور مجاز کے اعتبار سے بھی نور ایمانی کا کوئی شائبہ نہیں رہتا جیسا کہ کسی کو آسمان پر چڑھنے کے لیے مجبور کیا جائے۔ اسی طرح اس شخص کا سینہ اسلام کی طرف رہنمائی نہیں کرتا، اسی طرح اللہ تعالیٰ ان لوگوں کے دلوں میں جو رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان نہیں لاتے، تکذیب ڈال دیتا ہے، پھر اگر وہ ایمان نہیں لاتے تو ان کو عذاب دیتا ہے۔ اور یہ آپ کے پروردگار کا فیصلہ عدل والا ہے یا یہ کہ یہی آپ کے پروردگار کا صحیح راستہ اسلام ہے یا یہ کہ یہی آپ کے رب کا صحیح اور سیدھا دین ہے جس کو وہ پسند کرتا ہے یعنی دین اسلام۔
Top