Fi-Zilal-al-Quran - Al-Waaqia : 13
ثُلَّةٌ مِّنَ الْاَوَّلِیْنَۙ
ثُلَّةٌ : ایک بڑا گروہ ہیں مِّنَ الْاَوَّلِيْنَ : اگلے لوگوں میں سے
اگلوں میں سے بہت ہوں گے
ثلة ............ الاخرین (6 5:4 1) ” اگلوں میں سے بہت ہوں گے اور پچھلوں میں سے کم “ یہ محدود تعداد کے لوگ ہوں گے۔ نہایت پاک لوگ ، اگلوں میں سے یہ زیادہ ہوں گے۔ روایات میں اختلاف ہے کہ یہ لوگ کون ہیں۔ پہلا قول یہ ہے کہ وہ ایمان کی طرف لپکنے والے عالی مقام لوگ ہیں جو اسلام سے پہلے کی امتوں میں سے کسی نبی کی دعوت پر پہلے آئے اور آخرین وہ ہوں جو اسلام کی طرف پہلے لپکے اور جنہوں نے اسلام کی راہ میں آزمائش برداشت کیں۔ دوسرا قول یہ ہے کہ یہ اولین اور آخرین امت محمدیہ میں سے ہیں۔ پس اولین صدر اول کے لوگ ہیں اور آخرین بعد کے ادوار میں آنے والے لوگ ہیں۔ اس قول کو علامہ ابن کثیر نے ترجیح دی ہے۔ حسن اور ابن سیرین سے بھی اس کی ترجیح کے سلسلے میں روایات نقل کی ہیں۔ ابو حاتم نے روایت کی ہے ، حسن ابن محمد ابن صباح سے انہوں نے عفان سے انہوں نے عبداللہ ابن بکر الزنی سے کہ میں نے سنا کہ حسن جب اس آیت ۔ والسبقون السبقون (01) اولئک المقربون (6 5: 11) ” اور اگے والے تو پھر آگے والے ہی ہیں وہی تو مقرب لوگ ہیں تلاوت کی تو انہوں نے کہا کہ سابقون تو اس جہاں سے چلے گئے ، اے اللہ میں اصحاب الیمین سے بنا دے۔ اس کے بعد انہوں نے روایت کی ، اپنے والد سے ، انہوں نے ابو الولید سے ، انہوں نے السری ابن یحییٰ سے ، کہ حسن نے پڑھا۔ والسبقون ................ الاولین (6 5: 31) تو انہوں نے فرمایا زیادہ تر وہ لوگ جو اس دنیا سے چلے گئے ہیں اور روایت کی میرے سامنے میرے والد نے ، عبدالعزیز سے ، انہوں نے ابن مغیرہالمنقری سے ، انہوں نے ابوہلال سے ، انہوں نے محمد ابن سیرین سے کہ انہوں نے آیت۔ ثلة من ............ الاخرین (6 5:4 1) ” اگلوں سے بہت اور پچھلوں سے قلیل “ وہ کہتے تھے (یا یہ امید رکھتے تھے) کہ وہ سب اس امت سے ہوں گے۔ یہ تفصیلات دینے کے بعد کہ یہ لوگ کون ہوں گے ، اب ان نعمتوں کی تفصیلات دی جارہی ہیں جو جنتوں میں ان کے لئے تیار ہیں اور اللہ نے ان کو اس شکل میں دیا ہے جس میں یہ سوچ بھی سکیں اور سمجھ بھی سکیں اور لطف اندوز بھی ہوسکیں اور ان نعمتوں کے علاوہ وہاں اور نعمتیں بھی ہوں گی جن کے ادراک اور استعمال کے لئے اس وقت وہ تیار ہوں گے اور وہ ایسی نعمتیں ہیں جو کسی آنکھ نے نہیں دیکھیں ، کسی کان نے نہیں سنیں اور کسی انسان کے دل میں ان کا تصور ہی نہیں آیا۔
Top