Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 34
وَّ فُرُشٍ مَّرْفُوْعَةٍؕ
وَّفُرُشٍ : اور نشست گاہیں مَّرْفُوْعَةٍ : اونچی
اور اونچے اونچے فرش ہوں گے
1۔ احمد والترمذی وحسنہ والنسائی وابن ابی الدنیا فی الصفۃ الجنۃ وابن حبان وابن جریر وابن ابی حاتم والرویانی وابن مردویہ وابو لشیخ فی العظمہ اور بیہقی نے البعث میں ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا آیت وفرش مرفوعہ (اور اونچے اونچے بستر) سے مراد ہے کہ ان کی اونچائی اتنی ہے جتنی زمین و آسمان کے درمیان ہے اور ان دونوں کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے۔ 2۔ طبرانی وابن مردویہ نے ابو امامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے آیت وفرش مرفوعۃ کے بارے میں پوچھا گیا۔ تو آپ نے فرمایا اگر بستر کو اس کے اوپر سے گرایا جائے تو اسے اس کی قرار کی جہگ تک پہنچتے پہنچتے سو سال لگ جائیں۔ 3۔ ابن ابی شیبہ وہناد وابن ابی الدنیا نے صفۃ الجنۃ میں ابو امامہ ؓ سے آیت وفرش مرفوعۃ کے بارے میں روایت کیا اگ راس کو اوپر سے گرایا جائے تو وہ نیچے والے حصے تک چالیس سال میں پہنچے گا۔ 4۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے مرفوع حدیث میں آیت وفرش مرفوعۃ کے بارے میں روایت کیا اگر اس کے اوپر سے کوئی چیز پھینکی جائے تو اپنی قرار گاہ پر سو سال میں پہنچے گی۔ 5۔ ہناد نے حسن (رح) سے آیت وفرش مرفوعہ کے بارے میں روایت کیا کہ اہل جنت کے پلنگوں کی اونچائی اسی سال کی مسافت ہے۔ واللہ اعلم۔
Top