Mutaliya-e-Quran - An-Nisaa : 17
وَ كَذٰلِكَ جَعَلْنَا فِیْ كُلِّ قَرْیَةٍ اَكٰبِرَ مُجْرِمِیْهَا لِیَمْكُرُوْا فِیْهَا١ؕ وَ مَا یَمْكُرُوْنَ اِلَّا بِاَنْفُسِهِمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح جَعَلْنَا : ہم نے بنائے فِيْ : میں كُلِّ : ہر قَرْيَةٍ : بستی اَكٰبِرَ : بڑے مُجْرِمِيْهَا : اس کے مجرم لِيَمْكُرُوْا : تاکہ وہ حیلے کریں فِيْهَا : اس میں وَمَا : اور نہیں يَمْكُرُوْنَ : وہ حیلے کرتے اِلَّا : مگر بِاَنْفُسِهِمْ : اپنی جانوں پر وَمَا : اور نہیں يَشْعُرُوْنَ : وہ شعور رکھتے
ہاں یہ جان لو کہ اللہ پر توبہ کی قبولیت کا حق اُنہی لوگوں کے لیے ہے جو نادانی کی وجہ سے کوئی برا فعل کر گزرتے ہیں اور اس کے بعد جلدی ہی توبہ کر لیتے ہیں ایسے لوگوں پر اللہ اپنی نظر عنایت سے پھر متوجہ ہو جاتا ہے اور اللہ ساری باتوں کی خبر رکھنے والا اور حکیم و دانا ہے
[ اِنَّمَا : کچھ نہیں سوائے اس کے کہ ] [ التَّوْبَۃُ : توبہ (یعنی اپنی رحمت کے ساتھ رجوع کرنا تو ثابت) ہے ] [ عَلَی اللّٰہِ : اللہ پر ] [ لِلَّذِیْنَ : ان لوگوں کے لیے جو ] [ یَعْمَلُوْنَ : کرتے ہیں ] [ السُّوْئَ : برا (کام) ] [ بِجَہَالَۃٍ : نادانی میں ] [ ثُمَّ : پھر یَتُوْبُوْنَ : وہ لوگ توبہ کرتے ہیں ] [ مِنْ قَرِیْبٍ : قریب (یعنی جلدی) سے ] [ فَاُولٰٓئِکَ : تو یہ لوگ ہیں ] [ یَتُوْبُ : توبہ قبول کرتا ہے ] [ اللّٰہُ : اللہ ] [ عَلَیْہِمْ : جن کی ] [ وَکَانَ اللّٰہُ : اور اللہ ہے ] [ عَلِیْمًا : جاننے والا ] [ حَکِیْمًا : حکمت والا ] ع ت د عَتُدَ یَعْتُدُ (ک) عَتَادًا : تیار ہونا ‘ آمادہ ہونا۔ عَتِیْدٌ (فَعِیْلٌ کے وزن پر صفت) : تیار۔ { مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلاَّ لَدَیْہِ رَقِیْبٌ عَتِیْدٌ ۔ } (قٓ) ” وہ منہ سے نہیں نکالتا کوئی بات مگر یہ کہ اس کے پاس ہوتا ہے ایک تیار محافظ۔ “ اَعْتَدَ ۔ یُعْتِدُ (افعال) اِعْتَادًا : تیار کرنا۔ آیت زیر مطالعہ۔ ترکیب :” اَلتَّوْبَۃُ “ مبتدأ ہے۔ اس کی خبر محذوف ہے جو کہ ” ثَابِتٌ“ ہوسکتی ہے۔ ” عَلَی اللّٰہِ “ اور ” لِلَّذِیْنَ “ دونوں متعلق خبر ہیں۔ ” اَلسُّوْئَ “ صفت ہے ‘ اس کا موصوف ” اَلْفِعْلَ “ یا ” اَلْعَمَلَ “ محذوف ہے۔ ” اَلتَّوْبَۃُ “ اسم ہے ” لَـیْسَ “ کا ‘ اس کی خبر بھی محذوف ہے اور یہاں ” عَلَی اللّٰہِ “ بھی محذ وف ہے ‘ ” لِلَّذِیْنَ “ اور ” وَلَا الَّذِیْنَ “ دونوں متعلق خبر ہیں۔
Top