Anwar-ul-Bayan - Nooh : 4
یَغْفِرْ لَكُمْ مِّنْ ذُنُوْبِكُمْ وَ یُؤَخِّرْكُمْ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى١ؕ اِنَّ اَجَلَ اللّٰهِ اِذَا جَآءَ لَا یُؤَخَّرُ١ۘ لَوْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
يَغْفِرْ لَكُمْ : بخش دے گا تمہارے لیے مِّنْ ذُنُوْبِكُمْ : تمہارے گناہوں میں سے وَيُؤَخِّرْكُمْ : اور مہلت دے گا تم کو اِلٰٓى : تک اَجَلٍ مُّسَمًّى : مقرر وقت تک اِنَّ اَجَلَ اللّٰهِ : بیشک اللہ کا مقرر کیا ہوا وقت اِذَا جَآءَ : جب آجاتا ہے لَا يُؤَخَّرُ : تو ڈھیل نہیں دی جاتی۔ تاخیر نہیں کی جاتی لَوْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے
وہ تمہارے گناہ بخش دیگا اور (موت کے) وقت مقرر تک تم کو مہلت عطا کرے گا جب خدا کا مقرر کیا ہوا وقت آجاتا ہے تو تاخیر نہیں ہوتی کاش تم جانتے ہوتے
(71:4) یغفر لکم من ذنوبکم ویؤخرکم الی اجل مسمی۔ جواب امر میں ہے متذکرہ بالا تینوں احکام کے جواب ہیں۔ یغفر مضارع مجزوم (بوجہ جواب امر) واحد مذکر غائب۔ مغفرۃ (باب ضرب) مصدر۔ وہ تمہیں بخش دے گا۔ (1) من تبعیضیہ بھی ہوسکتا ہے، وہ تمہارے بعض گناہ معاف کر دے گا۔ یعنی دو گناہ جن کا تعلق اسکی اپنی ذات سے ہے عوام الناس نہیں (2) یا من زائدہ ہے وہ تمہارے گناہ معاف کر دے گا۔ ویؤخرکم۔ جملہ کا عطف جملہ سابقہ پر ہے۔ یؤخر مضارع مجزوم واحد مذکر غائب۔ تاخیر (تفعیل) مصدر سے۔ کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ وہ تمہیں مہلت دے گا۔ اجل مسمی موصوف و صفت۔ اسم مفعول واحد مذکر تسمیۃ (تفعیل) مصدر سے مدت مقررہ۔ معینہ۔ تعین کیا ہوا۔ ترجمہ ہوگا :۔ اور (موت کے) وقت مقررہ تک تم کو مہلت عطا کرے گا۔ ان اجل اللہ اذاجاء لایؤخر : حقیقت یہ ہے کہ خدا کا مقرر کیا ہوا وقف جب آجانا ہے تو مؤخر نہیں کیا جاسکتا۔ ان حرف مشبہ بالفعل اجل اللہ مضاف مضاف الیہ۔ اجل منصوب بوجہ عمل ان۔ لایؤخر : فعل نہی مضارع مجہول صیغہ واحد مذکر غائب۔ تاخیر مصدر سے۔ اس میں تاخیر نہیں کی جائے گی۔ لو کتنم تعلمون ۔ کاش تم (یہ حقیقت) جانتے ہوتے۔
Top