Anwar-ul-Bayan - Al-Furqaan : 39
وَ كُلًّا ضَرَبْنَا لَهُ الْاَمْثَالَ١٘ وَ كُلًّا تَبَّرْنَا تَتْبِیْرًا
وَكُلًّا : اور ہر ایک کو ضَرَبْنَا : ہم نے بیان کیں لَهُ : اس کے لیے الْاَمْثَالَ : مثالیں وَكُلًّا : اور ہر ایک کو تَبَّرْنَا : ہم نے مٹا دیا تَتْبِيْرًا : تباہ کر کے
اور سب کے (سمجھانے کے لئے) ہم نے مثالیں بیان کیں اور (نہ ماننے پر) سب کا تہس نہس کردیا
(25:39) کلا ضربنا لہ الامثال۔ الامثال۔ مثالیں۔ مثل اور مثل کی جمع ہے۔ جس کے معنی مانند اور نظیر کے ہیں۔ قرآن حکیم میں مثالیں عبرت پکڑنے کی خاطر بیان کی گئی ہیں۔ ضربنا الامثال۔ ہم نے مثالیں بیان کیں (تاکہ مخاطبین عبرت حاصل کریں) ۔ یہاں ضربنا الامثال۔ بمعنی انذرنا وحذرنا ہے۔ یعنی ہم نے ڈرایا اور متنبہ کیا۔ اور اس معنی کی رعایت سے کلا منصوب ہے۔ ای حذرنا کل واحد منہم ہم نے ان میں سے ہر ایک کو مثالیں دے دے کر (اعمال بد کے انجام سے) ڈرایا۔ یا حذرنا کلہم ہم نے ان سب کو متنبہ کیا۔ کلا تبرنا تتبیرا۔ کلا مفعول ہے تبرنا کا ۔ مقدم لایا گیا ہے۔ التبر (ضرب) کے معنی توڑ دینے اور ہلاک کردینے کے ہیں جیسے کہ اور جگہ قرآن مجید میں آیا ہے۔ ولیتبروا ما علوا تتبیرا (17:7) اور تاکہ جس چیز پر بھی ان کا زور چلے اسے تہس نہس کر ڈالیں۔ آیت کا مطلب یوں ہے وبینا لکل واحد منہم القصص العجیبۃ من قصص الاولین انذارا فلما اصروا تبرنا ہم تد میرا۔ اور ہم نے ان میں سے ہر ایک کو پہلے ہلاک ہونے والی قوموں کی مثالیں بیان کیں لیکن جب وہ اپنے طریقہ کار پر اڑے رہے تو ہم نے ان کو بالکل ہی برباد کردیا۔
Top