Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 32
وَ مَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا لَعِبٌ وَّ لَهْوٌ١ؕ وَ لَلدَّارُ الْاٰخِرَةُ خَیْرٌ لِّلَّذِیْنَ یَتَّقُوْنَ١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ
وَمَا : اور نہیں الْحَيٰوةُ : زندگی الدُّنْيَآ : دنیا اِلَّا : مگر (صرف) لَعِبٌ : کھیل وَّلَهْوٌ : اور جی کا بہلاوا وَلَلدَّارُ الْاٰخِرَةُ : اور آخرت کا گھر خَيْرٌ : بہتر لِّلَّذِيْنَ : ان کے لیے جو يَتَّقُوْنَ : پرہیزگاری کرتے ہیں اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ : سو کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے
اور نہیں ہے دنیا والی زندگی مگر ایک لعب اور لہو البتہ آخرت والا گھر ان لوگوں کے لیے بہتر ہے جو پرہیزگاری اختیار کرتے ہیں کیا تم سمجھتے نہیں ہو ؟
پھر فرمایا کہ (وَ مَا الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَآ اِلَّا لَعِبٌ وَّ لَھْوٌ) (دنیا والی زندگی بس لعب و لہو ہے) یعنی باطل ہے اور غرور ہے نہ اس کو دوام ہے نہ اس کے منافع اور لذتوں کو بقا ہے، اس کے ذریعہ حقیقی حاجت پوری نہیں ہوتی۔ حقیقی حاجت آخرت کی حاجت ہے، دنیا میں جس طرح بچے آپس میں مل کر کھیلتے ہیں کھانے کی دکان بھی کھولتے ہیں اور جھوٹ موٹ کو کھاتے بھی ہیں پھر تھوڑی دیر میں ماں باپ سے کھانا مانگنے لگتے ہیں، اگر ان سے کہا جائے کہ تمہارا ہوٹل کھلا ہوا تھا اس میں سے کیوں نہیں کھاتے اس کا کیا ہوا ؟ تو اس کا جواب یہی ہے کہ وہ تو ایک کھیل تھا حقیقت نہیں تھی۔ پیٹ تو حقیقی کھانے سے بھرتا ہے، پیاس حقیقی پینے سے بجھتی ہے دنیا چونکہ لہو و لعب ہے اس لیے اس سے آخرت کی حاجتیں پوری نہ ہوں گی۔ وہاں تو مجرم شخص یہ کہے گا۔ (مَآ اَغْنیٰ عَنِّیْ مَالِیَہْ ۔ ھَلَکَ عَنِّیْ سُلْطٰنِیَہْ ) (مجھے فائدہ نہ دیا میرے مال نے برباد ہوگیا میرا اقتدار) ہاں اسی دنیا میں جو حصہ اللہ کی رضا میں لگا دیا وہ حدود دنیا داری سے نکل گیا وہ آخرت میں کام دے گا۔ بشرطیکہ ایمان پر موت آئی ہو۔ پھر فرمایا (وَ لَلدَّارُ الْاٰخِرَۃُ خَیْرٌ لِّلَّذِیْنَ یَتَّقُوْنَ ) (اور البتہ دار آخرت بہتر ہے ان لوگوں کے لیے جو شرک اور کفر سے بچتے ہیں) لہٰذا دار آخرت کے لیے کوشش کرنا لازم ہے یہاں فنا ہے وہاں بقا ہے یہاں ذرا سا مزہ ہے وہاں اہل تقویٰ کے لیے مستقل دائمی لذت اور آرام ہے۔ (اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ ) (کیا تم نہیں سمجھتے) کفر و شرک کو چھوڑ کر ایمان اور اعمال صالح کیوں اختیار نہیں کرتے ؟ سمجھ سے کام لیں تو کفر و شرک کی قباحت واضح ہوجائے اور ایمان اور اعمال صالح کا اخروی نفع سمجھ میں آجائے۔
Top