Madarik-ut-Tanzil - Al-An'aam : 32
وَ مَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا لَعِبٌ وَّ لَهْوٌ١ؕ وَ لَلدَّارُ الْاٰخِرَةُ خَیْرٌ لِّلَّذِیْنَ یَتَّقُوْنَ١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ
وَمَا : اور نہیں الْحَيٰوةُ : زندگی الدُّنْيَآ : دنیا اِلَّا : مگر (صرف) لَعِبٌ : کھیل وَّلَهْوٌ : اور جی کا بہلاوا وَلَلدَّارُ الْاٰخِرَةُ : اور آخرت کا گھر خَيْرٌ : بہتر لِّلَّذِيْنَ : ان کے لیے جو يَتَّقُوْنَ : پرہیزگاری کرتے ہیں اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ : سو کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے
اور دنیا کی زندگی تو ایک کھیل اور مشغلہ ہے۔ اور بہت اچھا گھر تو آخرت کا گھر ہے (یعنی) ان کے لئے جو (خدا سے) ڈرتے ہیں کیا تم سمجھتے نہیں ؟
متقین کے اعمال کے علاوہ بقیہ دنیا ‘ سب کھیل تماشہ ہیں : آیت 32 : وَمَا الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَآ اِلاَّ لَعِبٌ وَّلَہْوٌ یہ کفار کے اس قول کا جواب ہے۔ ان ہِیَ الا حیٰوتنا الدنیا۔ الانعام آیت 29۔ اللعب نفع مند چیز کو چھوڑ کر بےفائدہ کے پیچھے پڑنا۔ وقار سے مذاق کی طرف جھکائو اختیار کرنا۔ دوسرا قول یہ ہے کہ دنیا کے تمام اعمال لہو و لعب ہی ہیں۔ کیونکہ ان کے نتیجے میں کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔ جیسا کہ اعمال آخرت کا آخرت میں عظیم بدلہ ملے گا۔ وَلَلدَّارُ الْاٰخِرَۃُ ۔ الدار موصوف آخرت صفت اور خَیْرٌ لِّلَّذِیْنَ یَتَّقُوْنَ 1 یہ خبر ہے۔ قراءت : شامی نے اضافت کے ساتھ پڑھا ہے۔ تقدیر کلام والدار الساعۃ الاٰخرۃ کیونکہ شیٔ اپنے آپ کی طرف مضاف نہیں ہوتی۔ دونوں قراءتوں کے مطابق خبر خیرٌ ہی ہے۔ مسئلہ : اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ متقین کے اعمال کے علاوہ جو کچھ ہے وہ لہو و لعب ہے۔ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ ۔ قراءت : مدنی اور حفص نے تاءؔ سے پڑھا ہے۔
Top