Anwar-ul-Bayan - Al-Furqaan : 18
قَالُوْا سُبْحٰنَكَ مَا كَانَ یَنْۢبَغِیْ لَنَاۤ اَنْ نَّتَّخِذَ مِنْ دُوْنِكَ مِنْ اَوْلِیَآءَ وَ لٰكِنْ مَّتَّعْتَهُمْ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى نَسُوا الذِّكْرَ١ۚ وَ كَانُوْا قَوْمًۢا بُوْرًا
قَالُوْا : وہ کہیں گے سُبْحٰنَكَ : تو پاک ہے مَا كَانَ : نہ تھا يَنْۢبَغِيْ : سزاوار۔ لائق لَنَآ : ہمارے لیے اَنْ : کہ نَّتَّخِذَ : ہم بنائیں مِنْ دُوْنِكَ : تیرے سوا مِنْ : کوئی اَوْلِيَآءَ : مددگار وَلٰكِنْ : اور لیکن مَّتَّعْتَهُمْ : تونے آسودگی دی انہیں وَاٰبَآءَهُمْ : تونے آسودگی دی انہیں حَتّٰي : یہانتک کہ نَسُوا : وہ بھول گئے الذِّكْرَ : یاد وَكَانُوْا : اور وہ تھے قَوْمًۢا بُوْرًا : ہلاک ہونے والے لوگ
یا وہ خود ہی گمراہ ہوگئے۔ وہ کہیں گے کہ آپ کی ذات پاک ہے ہمارے لیے یہ درست نہیں ہے کہ ہم آپ کے علاوہ دوسروں کو اولیاء بنا لیں لیکن بات یہ ہے کہ آپ نے ان کے باپ دادوں کو نعمتیں دیدیں یہاں تک کہ وہ ذکر کو بھول گئے، اور وہ لوگ ہلاک ہونے والے تھے،
قولہ تعالیٰ : (قوما بورا) ای ھالکین علی ان بورا مصدر و صف بہ الفاعل مبالغۃ او جمع بائر کعوذ جمع عائذ، قال ابن عباس ھالکین فی لغۃ عمان وھم من الیمن، وقیل بورا فاسدین فی لغۃ الازدو یقولون امر بائر ای فالد و بارت البضاعۃ اذا فسدت و قال الحسن بورا لاخیر فیھم من قولھم ارض بور ای متعطلۃ لانبات فیھا وقیل بورا عمیا عن الحق والجملۃ اعتراض تذییلی مقرر لمضمون ماقبلہ علی ماقال و ابو السعود۔
Top