Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 257
قَالُوْا سُبْحٰنَكَ مَا كَانَ یَنْۢبَغِیْ لَنَاۤ اَنْ نَّتَّخِذَ مِنْ دُوْنِكَ مِنْ اَوْلِیَآءَ وَ لٰكِنْ مَّتَّعْتَهُمْ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى نَسُوا الذِّكْرَ١ۚ وَ كَانُوْا قَوْمًۢا بُوْرًا
قَالُوْا : وہ کہیں گے سُبْحٰنَكَ : تو پاک ہے مَا كَانَ : نہ تھا يَنْۢبَغِيْ : سزاوار۔ لائق لَنَآ : ہمارے لیے اَنْ : کہ نَّتَّخِذَ : ہم بنائیں مِنْ دُوْنِكَ : تیرے سوا مِنْ : کوئی اَوْلِيَآءَ : مددگار وَلٰكِنْ : اور لیکن مَّتَّعْتَهُمْ : تونے آسودگی دی انہیں وَاٰبَآءَهُمْ : تونے آسودگی دی انہیں حَتّٰي : یہانتک کہ نَسُوا : وہ بھول گئے الذِّكْرَ : یاد وَكَانُوْا : اور وہ تھے قَوْمًۢا بُوْرًا : ہلاک ہونے والے لوگ
وہ کہیں گے تو پاک ہے ہمیں یہ بات شایاں نہ تھی کہ تیرے سوا اوروں کو دوست بناتے لیکن تو نے ہی ان کو اور ان کے باپ دادا کو برتنے کی نعمتیں دیں یہاں تک کہ وہ تیری یاد کو بھول گئے اور یہ ہلاک ہونے والے لوگ تھے
(18) تو ان کے معبود یعنی بت وغیرہ عرض کریں گے معاذ باللہ ہماری کیا مجال تھی کہ ہم اس کے سوا اور کارسازوں کو تجویز کریں یعنی وہ معبود کہیں گے کہ معاذ اللہ ہماری کیا مجال تھی کہ ہم آپ کے سوا اوروں کی عبادت کریں تو پھر ہماری کیسے جرأت ہوسکتی تھی کہ ہم ان بدبختوں کو اپنی عبادت کا حکم دیتے لیکن آپ نے ان کو اور ان سے قبل ان کے بڑوں کو حالت کفر میں بہت ڈھیل اور آسودگی دی یہاں تک کہ یہ لوگ توحید اور آپ کی اطاعت ہی کو بھلا بیٹھے تو یہ لوگ خود ہی تباہ اور برباد ہوئے۔
Top