Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 11
اُولٰٓئِكَ الْمُقَرَّبُوْنَۚ
اُولٰٓئِكَ الْمُقَرَّبُوْنَ : یہی نزدیکی حاصل کرنے والے ہیں۔ یہی لوگ قرب حاصل کرنے والے ہیں
یہی مقرب بارگاہ ایزدی ہوں گے
یہی وہ لوگ ہوں گے جو بارگاہ ایزدی میں مقرب ہوں گے 11 ؎ یہ وہ لوگ ہیں جو اس وقت جب نبی اعظم و آخر ﷺ نے دعویٰ نبوت کیا تو ان لوگوں نے آپ ﷺ کے دعویٰ کو قبول کرنے میں زیادہ دیر نہ کی اور اس طرح جب وہ پیدا ہوئے اور ہوش سنبھالا تو وہ عین عالم شباب ہی میں اللہ تعالیٰ کی ذات پر بھروسہ کرنے لگے اور دین کی طرف رغبت شروع کردی اور اس معاملہ میں فقط آبائو اجداد کے دین پر انحصار نہ کیا بلکہ عقل و فکر سے کام لے کر مقرب بارگاہ ایزدی ہوئے اور جہاں بھی تھے اور جیسے بھی تھے اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کرنے کیلئے تیار ہوگئے اور (اولئک یسار عون فی الخیرات و ھم لھا سابقون) (المومنون : 61) ” یہ وہ لوگ ہیں جو بھلائیوں کے لئے تیزگام ہیں اور یہی ہیں جو اس راہ مین ب سے آگے نکل جانے والے ہیں ‘ ’ اور ان کا تفصیلی ذکر پیچھے گزر چکا ہے یعنی یہ وہ لوگ ہیں کہ جب ان کے سامنے حق پیش کیا جاتا ہے تو وہ بلا تامل اسے قبول کرلیتے ہیں اور جب ان کو مال و جان کی قربانی دینے کو کہا جاتا ہے تو وہ ہرچیز دینے پر رضامند ہوتے ہیں اور ہرگز ہرگز لیت و لعل نہیں کرتے اور جب ان کو اقتدار مل جاتا ہے اور وہ حکومت کی مسند پر بھتے ہیں تو لوگوں کے سامنے وہ وہی معاملہ پیش کرتے ہیں جو اپنے لئے پسند کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی ذات پر مکمل بھروسہ رکھتے ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جن کو (المقربین) کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے اور گزشتہ آیت میں ان ہی کو (مقربین السبقون) کے نام سے یاد کیا گیا ہے۔
Top