Madarik-ut-Tanzil - Al-An'aam : 69
اُولٰٓئِكَ الْمُقَرَّبُوْنَۚ
اُولٰٓئِكَ الْمُقَرَّبُوْنَ : یہی نزدیکی حاصل کرنے والے ہیں۔ یہی لوگ قرب حاصل کرنے والے ہیں
یہ وہ (خوش نصیب) ہیں جن کو نوازا گیا ہوگا قرب (خاص) سے
[ 9] سابقین کی جزا اور ان کے صلے و بدلے کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ یہ نعمتوں بھری جنتوں میں ہوں گے، ان کے سبق الی الخیرات کے اس وصف کی بنا پر جس کو انہوں نے اپنی دنیاوی زندگی کے اندر اپنائے رکھا ہوگا، سو اس سے معلوم ہوا کہ سبق الی الخیر [ نیکی کی طرف پہل کرنا ] سب سے اہم اور بنیادی وصف ہے جو مومن صادق کے اندر ہونا چاہئے اور جو ذریعہ و وسیلہ ہے دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفرازی کا، اللہ نصیب فرمائے، آمین، بہرکیف گل سرسبد اور سرخیل قافلہ کی حیثیت چونکہ انہی سابقون کی حاصل ہوگی اسلئے سب سے پہلے انہی کا مرتبہ و مقام اور صلہ و بدلہ بیان فرمایا گیا، سو ارشاد فرمایا گیا کہ مقربین کا درجہ انہی مقربین کو حاصل ہوگا اور ان کا ٹھکانہ جنت النعیم یعنی نعمتوں بھری جنتوں میں ہوگا اللہ نصیب فرمائے، آمین ثم آمین یا رب العالمین،
Top