Siraj-ul-Bayan - Al-An'aam : 163
لَا شَرِیْكَ لَهٗ١ۚ وَ بِذٰلِكَ اُمِرْتُ وَ اَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ
لَا شَرِيْكَ : نہیں کوئی شریک لَهٗ : اس کا وَبِذٰلِكَ : اور اسی کا اُمِرْتُ : مجھے حکم دیا گیا وَاَنَا : اور میں اَوَّلُ : سب سے پہلا الْمُسْلِمِيْنَ : مسلمان (فرماں بردار)
اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھے یہی حکم ملا ہے اور میں سب سے پہلا مسلمان ہوں (ف 2) ۔
معیار حیات کی بلندی : (ف 2) ان آیات میں زندگی کا جو معیار اور نصب العین پیش کیا گیا ہے وہ یہ ہے کشاکش حیات کا ہر نشیب و فراز تگ ودو کی ہر قسم اور قربانی کی ہر شکل اللہ کے لئے مختص ہو ، مسلمان کا جینا اور مرنا اللہ کے لئے ہو ، اس کی عبادتیں اور نمازیں رب العزت کے لئے وقف ہوں ، اس کی زندگی کا ہر لمحہ اللہ کے لئے ہو ، اللہ کے دین کے لئے ہو ، یعنی مسلمان کی اللہ سے الگ کوئی زندگی نہیں کوئی انفرادی خواہش نہیں ، کوئی ذاتی مطالبہ اور مفاد نہیں ، یہ خلوص و احسان کا آخری مقام ہے ، توحید تفرید کا صحیح مطلب ہے اور خدا پرستی کا سچا اظہار ہے ، یہ نہیں ، تو سمجھ لیجئے ریا کاری ہے اور فریب : حل لغات : قیما : وہ نظام حیات جو امور دین اور امور معاد کے لئے بطور قوام و اساس کے ہو ،
Top