Siraj-ul-Bayan - Al-An'aam : 121
نَحْنُ قَدَّرْنَا بَیْنَكُمُ الْمَوْتَ وَ مَا نَحْنُ بِمَسْبُوْقِیْنَۙ
نَحْنُ : ہم نے قَدَّرْنَا : تقسیم کی ہم نے بَيْنَكُمُ الْمَوْتَ : تمہارے درمیان موت وَمَا نَحْنُ بِمَسْبُوْقِيْنَ : اور نہیں ہم ہارنے والے۔ مغلوب ہونے والے
ہم نے تم میں موت کا مقدر (ف 1) (مقرر) کیا اور ہم اس بات سے عاجز نہیں
1: نحن قد رنابینکم الموت سے غرض یہ ہے کہ موت کو بتقاضائے مصلحت و حکمت کے پیدا کیا گیا ہے ۔ یہ صرف عدم استعداد حیات کا نام نہیں ہے ۔ اور یہ محض بحث واتفاق ہے ۔ اور نہ یہ درست ہے ۔ کہ یہ اس کی ربوبیت کا نقص ہے ۔ بلکہ اس کی تخلیق کائنات کے لئے ضروری ہے ۔ اس کو پیدا کرنے سے مقصود یہ ہے ۔ کہ خدا کسی بات سے عاجز نہیں ہے ۔ وہ چاہے تو بڑے بڑے متکبروں کو آن واحد میں موت کی آغوش میں سلادے پھر جس خدا نے زندگی کی پر لطف گھڑیوں کو سکرات موت میں تبدیل کردیا ہے ۔ وہ اس موت کو دوبارہ زندگی کے ساتھ بدل سکتا ہے
Top