Al-Qurtubi - Al-Waaqia : 83
فَلَوْ لَاۤ اِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُوْمَۙ
فَلَوْلَآ : پس کیوں نہیں اِذَا بَلَغَتِ : جب پہنچ جاتی ہے الْحُلْقُوْمَ : حلق کو۔ نرخرے کو
بھلا جب روح گلے میں آپہنچتی ہے
فلولا اذا بلغت الحلقوم۔ لو لا، ھلا کے معنی میں ہے جب نفس اور روح حلقوم تک پہنچ جائے۔ نفس کا پہلے ذکر نہیں ہوا کیونکہ معروف ہے۔ حاتم نے کہا : اذا حشر جت یوما وضاق بھا الصدر جب گھنگھروبول جائے گا اور سینہ تنگ ہوجائے گا۔ محل استدلال حشر جت کی ضمر ہے۔ حدیث طیبہ میں ہے ” ملک الموت کے مددگار ہیں جو رگوں کو کاٹتے ہیں اور آہستہ آہستہ روح کو جمع کرتے ہیں یہاں تک کہ روح حلقوم تک پہنچ جاتی ہے تو ملک الموت اسے قبض کرلیتا ہے “ (2)
Top