Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 27
وَ اِنْ كَادُوْا لَیَسْتَفِزُّوْنَكَ مِنَ الْاَرْضِ لِیُخْرِجُوْكَ مِنْهَا وَ اِذًا لَّا یَلْبَثُوْنَ خِلٰفَكَ اِلَّا قَلِیْلًا
وَاِنْ : اور تحقیق كَادُوْا : قریب تھا لَيَسْتَفِزُّوْنَكَ : کہ تمہیں پھسلا ہی دیں مِنَ : سے الْاَرْضِ : زمین (مکہ) لِيُخْرِجُوْكَ : تاکہ وہ تمہیں نکال دیں مِنْهَا : یہاں سے وَاِذًا : اور اس صورت میں لَّا يَلْبَثُوْنَ : وہ نہ ٹھہرپاتے خِلٰفَكَ : تمہارے پیچھے اِلَّا : مگر قَلِيْلًا : تھوڑا
اور داہنے ہاتھ والے (سبحان اللہ) داہنے ہاتھ والے کیا (ہی عیش میں) ہیں
(56:27) واصحب الیمین ما اصحب الیمین : ملاحظہ ہو آیت 8 متذکرہ بالا۔ اصحب الیمین۔ دائیں ہاتھ والے۔ ان کو اصحب الیمین یا اصحب المیمنہ کہنے کے متعلق مندرجہ ذیل اقوال ہیں :۔ (1) یہ لوگ رب العزت کے تخت کے دائیں جانب کھڑے ہوں گے۔ (2) ان کو نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا۔ (3) ان کو دائیں ہاتھ سے پکڑ کر بہشت میں لے جایا جائے گا۔ (4) ان کی روحیں حضرت آدم کی دائیں جانب تھیں۔ (جب حضرت آدم کی پشت سے ان کی ساری نسل برآمد کی گئی تھی۔ ان کے دو گروہ بنا دئیے گئے تھے ایک گروہ دائیں طرف جس کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرما دیا تھا کہ یہ جنتی ہے۔ مندرجہ بالا صورتوں میں یہ یمین سے مشتق ہے جس کا معنی دایاں (ہاتھ یا جانب ہے) ۔ (5) اگر یہ یمین سے ماخوذ لیا جائے۔ جس کا معنی برکت والا ہے تو مراد ہوگا وہ لوگ جن کی ساری زندگی اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں گزری ہو۔
Top