Mazhar-ul-Quran - Al-Furqaan : 14
لَا تَدْعُوا الْیَوْمَ ثُبُوْرًا وَّاحِدًا وَّ ادْعُوْا ثُبُوْرًا كَثِیْرًا
لَا تَدْعُوا : تم نہ پکارو الْيَوْمَ : آج ثُبُوْرًا : موت کو وَّاحِدًا : ایک وَّادْعُوْا : بلکہ پکارو ثُبُوْرًا : موتیں كَثِيْرًا : بہت سی
(کہا جاوے گا) آج ایک1 موت نہ مانگو اور بہت سی موتیں مانگو۔
(ف 1) اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ قیامت کے دن اہل دوزخ پر طرح طرح کی سختیاں گزریں گی ان سختیوں پر افسوس کریں گے اور کہیں گے کہ ہائے افسوس ہم ہلاک ہوگئے ان کے جواب میں اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ ایک ہلاکت کو کیا کہتے ہو، ابھی تو تمہیں طرح طرح کی ہلاکت بھگتنی اور طرح طرح کے عذاب دوزخ کی مصیبت جھیلنی پڑے گی۔
Top