Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 245
مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا فَیُضٰعِفَهٗ لَهٗۤ اَضْعَافًا كَثِیْرَةً١ؕ وَ اللّٰهُ یَقْبِضُ وَ یَبْصُۜطُ١۪ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
مَنْ : کون ذَا : وہ الَّذِيْ : جو کہ يُقْرِضُ : قرض دے اللّٰهَ : اللہ قَرْضًا : قرض حَسَنًا : اچھا فَيُضٰعِفَهٗ : پس وہ اسے بڑھا دے لَهٗٓ : اس کے لیے اَضْعَافًا : کئی گنا كَثِيْرَةً : زیادہ وَاللّٰهُ : اور اللہ يَقْبِضُ : تنگی کرتا ہے وَيَبْصُۜطُ : اور فراخی کرتا ہے وَاِلَيْهِ : اور اس کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹائے جاؤگے
کون ایسا ہے جو اللہ کو اچھا قرضہ قرض دے،925 ۔ پھر اللہ اسے بڑھا کر اس کے لیے کئی گنا کردے،926 ۔ اور اللہ ہی تنگی بھی کرتا ہے اور فراخی بھی کرتا ہے،927 ۔ اور تم سب اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے،928 ۔
925 ۔ یعنی اللہ کی راہ میں اخلاص کے ساتھ خرچ کرے، جہاد و قتال کا حکم ابھی ملا ہے۔ قدرۃ سامان جنگ کے لیے امت اسلامیہ کو بڑے سرمایہ کی ضرورت ہوگی، اس لیے پہلے ہی نمبر پر امراء ملت کو اس میں حصہ لینے کی ترغیب دی جارہی ہے۔ (آیت) ” قرضا حسنا “ اصطلاح قرآنی میں اس لفظ سے مراد ہر وہ رقم ہے۔ جو دین کی کسی مد میں خرچ ہوسکے۔ یہاں مراد مصارف جہاد ہیں۔ اس ملی چندہ کو، قرض اور پھر قرض حسنہ سے تعبیر کرنا عین محاورۂ عرب کے مطابق ہے کہ اہل عرب ہر اچھے معاوضہ والے عمل کو اچھے قرض اور ہر برے معاوضہ والے عمل کو برے قرض سے تعبیر کرتے تھے، والعرب تقول لکل من فعل الیہ خیرا قد احسنت قرضی وقد اقرضتنی قرضا حسنا (تاج) قال الزجاج القرض ھو کل ما یفعل لیجازی علیہ تقول العرب لک عندی قرض حسن وسئی (کبیر) عرب ایک مشہور تجارت پیشہ قوم تھے، قرض، بیع وشراء وغیرہ کے الفاظ اگر ان کی زبان کے جزو بن گئے ہوں تو کوئی تعجب کی بات نہیں۔ ایک بددین، اردوخواں جاہل، قرآن مجید میں قرض کا لفظ دیکھ، اور اسے اردو کے قرضہ پر قیاس کر، تمسخر کی راہ سے بولا کہ خدا بھی محتاج ہوگیا ہے، جو اسے بندوں سے ادھار مانگنے کی ضرورت پڑی !۔ جہل مرکب بھی انسان کے لیے کیسی سخت لعنت ہے ! مردم اندر حسرت فہم درست۔ 926 ۔ (یعنی اصل استحقاق سے کہیں بڑھا چڑھا کر) (آیت) ” یضعفہ “ اس کو، یعنی اس کے اجر وثواب کو۔ 927 ۔ (سو اس کی راہ میں دل کھول کر خرچ کرنے سے کیوں رکو، کیوں گھبراؤ) صاف بتلا دیا کہ معاشیات کے سارے قوانین اللہ ہی کی مٹھی میں ہیں۔ اس کی راہ میں خرچ کرنے سے یہ نہی سمجھو کہ مفلس ہوجاؤ گے۔ 928 ۔ (اور وہی دین کی راہ میں خرچ کرنے والوں کو جزاء دے گا اور نہ خرچ کرنے والوں کو سزا)
Top