Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 66
رَبُّكُمُ الَّذِیْ یُزْجِیْ لَكُمُ الْفُلْكَ فِی الْبَحْرِ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِهٖ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ بِكُمْ رَحِیْمًا
رَبُّكُمُ : تمہارا رب الَّذِيْ : وہ جو کہ يُزْجِيْ : چلاتا ہے لَكُمُ : تمہارے لیے الْفُلْكَ : کشتی فِي الْبَحْرِ : دریا میں لِتَبْتَغُوْا : تاکہ تم تلاش کرو مِنْ : سے فَضْلِهٖ : اس کا فضل اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : ہے بِكُمْ : تم پر رَحِيْمًا : نہایت مہربان
تمہارا پروردگار تو وہی ہے جو تمہارے لئے سمندر میں کشتی چلاتا ہے تاکہ تم اس کے فضل کی تلاش کرو بیشک وہ تمہارے حق میں بڑی رحمت والا ہے،97۔
97۔ (چنانچہ یہ سامان بھی تمہارے نفع و آسائش کیلئے کردیا ہے) (آیت) ” لتبتغوا من فضلہ “۔ یعنی تجارت بحری سے نفع کرو۔ بحری تجارت کا اگر وجوب نہیں تو استحسان تو اس آیت سے صاف نکل رہا ہے۔ بحری تجارت کا تعلق ذاتی ثروت اور ملی خوشحالی دونوں سے بالکل ظاہر ہے۔
Top