Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - Al-Baqara : 267
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا كَسَبْتُمْ وَ مِمَّاۤ اَخْرَجْنَا لَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ١۪ وَ لَا تَیَمَّمُوا الْخَبِیْثَ مِنْهُ تُنْفِقُوْنَ وَ لَسْتُمْ بِاٰخِذِیْهِ اِلَّاۤ اَنْ تُغْمِضُوْا فِیْهِ١ؕ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ حَمِیْدٌ
يٰٓاَيُّهَا
: اے
الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا
: جو ایمان لائے (ایمان والو)
اَنْفِقُوْا
: تم خرچ کرو
مِنْ
: سے
طَيِّبٰتِ
: پاکیزہ
مَا
: جو
كَسَبْتُمْ
: تم کماؤ
وَمِمَّآ
: اور سے۔ جو
اَخْرَجْنَا
: ہم نے نکالا
لَكُمْ
: تمہارے لیے
مِّنَ
: سے
الْاَرْضِ
: زمین
وَلَا
: اور نہ
تَيَمَّمُوا
: ارادہ کرو
الْخَبِيْثَ
: گندی چیز
مِنْهُ
: سے۔ جو
تُنْفِقُوْنَ
: تم خرچ کرتے ہو
وَلَسْتُمْ
: جبکہ تم نہیں ہو
بِاٰخِذِيْهِ
: اس کو لینے والے
اِلَّآ
: مگر
اَنْ
: یہ کہ
تُغْمِضُوْا
: تم چشم پوشی کرو
فِيْهِ
: اس میں
وَاعْلَمُوْٓا
: اور تم جان لو
اَنَّ
: کہ
اللّٰهَ
: اللہ
غَنِىٌّ
: بےنیاز
حَمِيْدٌ
: خوبیوں والا
مومنو ! جو پاکیزہ اور عمدہ مال تم کماتے ہو اور وہ چیزیں ہم تمہارے لئے زمین سے نکالتے ہیں ان میں سے (راہ خدا میں) خرچ کرو اور بری اور ناپاک چیزیں دینے کا قصد نہ کرنا کہ (اگر وہ چیزیں تمہیں دی جائیں تو) بجز اس کے کہ (لیتے وقت آنکھیں بند کرلو ان کو کبھی نہ لو اور جان رکھو کہ خدا بےپرواہ (اور) قابل ستائش ہے
آیت نمبر 267 تا 273 ترجمہ : اے ایمان والو ! جو مال تم نے کمایا ہے اس میں سے عمدہ چیزیں خرچ کرو زکوٰۃ دو اور اس سے بھی عمدہ چیزیں جو ہم نے تمہارے لیے زمین سے پیدا کی ہیں۔ (مثلاً ) غلہ اور پھل اور مذکورہ چیزوں میں سے خراب چیز کا قصد بھی نہ کرو کہ اس میں سے زکوٰۃ میں خرچ کرو گے تنفقون، تیمموا کی ضمیر سے حال ہے، حالانکہ تم خود بھی اس خراب چیز کو لینے والے نہیں ہو اگر وہ چیز تمہارے حقوق میں دی جائے مگر نرمی اور چشم پوشی کرتے ہوئے، تم نظر انداز کر جاؤ تو پھر تم خراب چیز سے اللہ کا حق کس طرح ادا کرتے ہو اور سمجھ لو کہ اللہ تعالیٰ تمہارے خرچے سے بےنیاز اور ہرحال میں ستودہ صفات ہے، شیطان تمہیں محتاجی سے ڈراتا ہے (یعنی) اگر تم صدقہ کرو گے تو محتاج ہوجاؤ گے سو تم خرچ نہ کرو، اور تم کو بخل اور زکوٰۃ نہ دینے کا حکم کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ خرچ کرنے پر اپنی طرف سے تمہارے گناہوں کو معاف کرنے کا اور اس (خرچ کردہ) کے عوض رزق کا وعدہ کرتا ہے، اور اللہ تعالیٰ اپنے فضل کے معاملہ میں بڑا کشادہ دست اور خرچ کرنے والے سے باخبر ہے، وہ جس کو چاہتا ہے حکمت یعنی ایسا علم نافع جو عمل تک پہنچانے والا ہو عطا کرتا ہے اور جس کو حکمت مل گئی اس کو بڑی خیر کی چیز مل گئی، اس کے سعادت ابدی تک پہنچنے کی وجہ سے۔ اور نصیحت تو بس دانشمند ہی قبول کرتے ہیں اور تم جو کچھ بھی خرچ کرتے ہو (یعنی) صدقہ و زکوٰۃ ادا کرتے ہو یا جو بھی نذر مانتے ہو پھر تم اس کو پوری کرتے ہو۔ یقیناً اللہ تعالیٰ اس کو جانتا ہے، تو وہ تم کو اس کا صلہ دے گا، اور زکوٰۃ کو روک کر اور نذر کو پورا کرکے یا اللہ کی معصیت میں بےمحل خرچ کرکے ظلم کرنے والوں کا کوئی بھی حامی نہیں ہوگا۔ (یعنی) اس کے عذاب سے ان کو کوئی بچانے والا نہیں ہوگا۔ اگر تم نفلی صدقات کو ظاہر کرو تب بھی اچھی بات ہے یعنی اس کا ظاہر کرنا اچھی بات ہے، اور اگر تم اسے پوشیدہ رکھو اور فقراء کو دو تو اس کے ظاہر کرنے اور مالداروں کو دینے سے تمہارے حق میں بہتر ہے، لیکن فرض صدقہ کہ اس کا اظہار افضل ہے تاکہ لوگ اس کی اقتداء کریں اور تاکہ یہ شخص محل تہمت میں نہ رہے اور اس کا فقراء کو دینا متعین ہے، اور اللہ تمہارے کچھ گناہ بھی دور کر دے گا، یُکَفِّرُ ، یاء اور نون کے ساتھ مجزوم پڑھا جائے تو فَھُو، کے محل پر عطف ہوگا اور مرفوع پڑھا جائے تو مستانفہ ہونے کی وجہ سے مرفوع ہوگا۔ اور تم جو کچھ بھی کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے، یعنی اس کے باطن سے اسی طرح واقف ہے جس طرح اس کے ظاہر سے، اس سے اس کی کوئی شئ مخفی نہیں ہے، اور جب رسول اللہ ﷺ نے مشرکین پر صدقہ کرتے ہوئے منع فرما دیا تاکہ وہ اسلام قبول کرلیں تب یہ آیت نازل ہوئی، (لِیْسِ عَلَیکَ ھُدٰھُمْ ) ان کی ہدایت یعنی اسلام میں داخل کرنا آپ کے ذمہ نہیں، آپ کی ذمہ داری تو صرف پہنچا دینا ہے، بلکہ اللہ اسلام میں دخول کی جس کی ہدایت چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور تم جو کچھ بھی مال میں سے خرچ کرتے ہو سو اپنے لیے کرتے ہو، اس لیے کہ اس کا اجر تمہارے ہی لیے ہے، اور تم اللہ ہی کی رضا جوئی کے لیے خرچ کرتے ہو یعنی اس کے ثواب کے لیے نہ کہ دنیا کی کسی اور غرض کے لیے، خبر بمعنی نہی ہے، اور مال میں سے تم جو کچھ خرچ کرتے ہو تم کو اس کی پوری پوری جزاء دی جائے گی، تم پر ذرا بھی زیادتی نہ کی جائے گی کہ اس کے اجر میں کچھ کمی کردی جائے، یہ دونوں جملے پہلے جملے کی تاکید ہیں۔ صدقات کے (اصل) مستحق وہ فقراء ہیں (لِلْفُقْرَاء) مبتداء محذوف کی خبر ہے جو اللہ کی راہ میں گھر گئے ہیں، یعنی جنہوں نے خود کو جہاد میں محبوس کرلیا ہے (اور آئندہ آیت) اصحاب صفہ کے بارے میں نازل ہوئی اور وہ مہاجرین میں سے چار سو تھے، جو قرآن کی تعلیم اور سراپا کے ساتھ نکلنے کے لیے مستعد رہتے تھے، وہ جہاد میں مشغول رہنے کی وجہ سے (طلب) معاش اور تجارت کے لیے سفر نہیں کرسکتے تھے، ان کے حال سے ناواقف انہیں غنی سمجھتا تھا سوال سے ان کے احتیاط کرنے اور ترک سوال کرنے کی وجہ سے اے مخاطب تو ان کی تواضع اور مشقت کے اثر کی علامت سے پہچان لے گا، وہ لوگوں سے لپٹ کر کسی چیز کا سوال نہیں کرتے، یعنی وہ بالکل سوال نہیں کرتے، لہٰذا چمٹ کر سوال بھی ان کی طرف سے نہیں ہوتا اور الحاف کے معنی اصرار کے ہیں، اور تم مال میں سے جو کچھ خرچ کرتے ہو اللہ تعالیٰ اس کو خوب جانتا ہے سو وہ تم کو اس کی جزاء دے گا۔ تحقیق و ترکیب و تسہیل و تفسیری فوائد قولہ : الجیاد، طیبٰت کی تفسیر الجیاد سے کرکے اشارہ کردیا کہ طیبٰت کے معنی حلال کے نہیں ہیں جو کہ اکثر استعمال ہوتے ہیں بلکہ یہاں عمدہ کے معنی ہیں جو ردّی کے مقابلہ میں مستعمل ہے۔ قولہ : تغمضوا۔ مضارع جمع مذکر حاضر آنکھیں بند کرنا، یہاں مجازی معنی، درگذر کرنا، چشم پوشی کرنا مراد ہیں۔ قولہ : البخل، فحشآء کی تفسیر بخل سے کرکے اشارہ کردیا کہ یہاں فحشاء کے مشہور معنی جو کہ زنا کے ہیں مراد نہیں ہیں۔ قولہ : مجزومًا بالعطف علیٰ محلِّ فَھُوَ و مرفوعاً علی الاستیناف۔ اس عبارت کا مقصد یُکَفِرُ کے اعراب کو بتانا ہے، اس کو مجزوم پڑھا جائے تو مجزوم فَھُوَ کے محل پر عطف ہونے کی وجہ سے ہوگا اس لیے کہ فَھُوَ ، جواب شرط ہونے کی وجہ سے مجزوم ہے، اور اگر مرفوع پڑھا جائے تو مرفوع جملہ مستانفہ ہونے کی وجہ سے ہوگا شرط سے اس کا کوئی تعلق نہ ہوگا۔ قولہ : ای الناس اس میں اشارہ ہے کہ ھُدٰھم کی ضمیر الناس کی طرف راجع ہے اگرچہ وہ ماقبل میں صراحۃً مذکور نہیں ہے مگر مضمون کلام سے مفہوم ہے فقراء کی طرف راجع نہیں جیسا کہ بظاہر معلوم ہوتا ہے اس لیے کہ اس صورت میں معنیٰ درست نہیں رہتے۔ قولہ : الی الدخول فی السلام، اس اضافہ سے ایک سوال کا جواب دینا مقصود ہے۔ سوال : آپ ﷺ سے ہدایت کی نفی کا کیا مقصد ہے جب کہ آپ ﷺ کی بعثت ہدایت ہی کے لئے ہے۔ جواب : نفی ہدایت سے مراد ایصال الی المطلوب کی نفی ہے نہ کہ ارادءۃ الطریق کی۔ قولہ : خبر بمعنی النھی یہ ایک سوال کا جواب ہے۔ سوال : وَمَا تُنْفِقُوْنَ اِلَّا ابْتِغَاءَ وَجْہِ اللہِ میں خبر دی گئی ہے کہ تم رضاء الہیٰ ہی کے لیے خرچ کرتے ہو حالانکہ بہت سے لوگ ریاء و نمود کے لیے بھی خرچ کرتے ہیں۔ اس میں کذب باری لازم آتا ہے۔ جواب : یہ ہے کہ خبر بمعنی نہی ہے، کہ تم غیر رضاء کے لیے خرچ مت کرو۔ قولہ : لتعففھم اس میں اشارہ ہے کہ مِن التعفف، میں مِنْ تعلیلیہ ہے نہ کہ تبعیضیہ۔ لَا یَسْئَلُوْنَ النَّاسَ اِلْحَافًا، وہ اصرار کے ساتھ سوال نہیں کرتے، اس میں فن بیان کی ایک صنعت ہے جس کو ” نفی الشیء بایْجابہ “ کہتے ہیں، اس میں بظاہر ایک شئ کی نفی اور دوسری شئ کا اثبات ہوتا ہے، مگر حقیقت میں دونوں کی نفی مقصود ہوتی ہے، مذکورہ آیت میں بظاہر الحاف (اصرار) کی نفی ہے، نفس سوال کی نفی نہیں ہے، مگر مقصود کلام ” مطلقاً “ کی نفی ہے یعنی بظاہر قید کی نفی ہے مگر باطن میں قید اور مقید دونوں کی نفی ہے۔ تفسیر و تشریح یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اَنْفِقُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا کَسَبْتُمْ (الآیۃ) صدقہ کی قبولیت کے لیے جس طرح ضروری ہے کہ مَنْ و اَذَیٰ اور ریا کاری سے خالی ہو جیسا کہ گزشتہ آیات میں بیان کیا گیا ہے اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ وہ حلال اور پاکیزہ اور عمدہ چیز ہو۔ شان نزول : بعض انصار مدینہ جو کھجوروں کے باغات کے مالک تھے وہ بعض اوقات نکمی اور ردی کھجوروں کا خوشہ مسجد میں لاکر لٹکا دیا کرتے تھے اور اصحاب صفہ کا چونکہ کوئی ذریعہ معاش نہیں تھا جب ان کو بھوک لگتی تو ان خوشوں میں سے جھاڑ کو کھجوریں کھالیا کرتے تھے اسی پر یہ آیت نازل ہوئی۔ (فتح القدیر بحوالہ ترمذی) طیبٰت، کا ترجمہ بعض حضرات نے جن میں مفسر علام بھی شامل ہیں، عمدہ چیز کیا ہے اور قرینہ ممّا اَخرَجْنا لَکُمْ مِنَ الْاَرْضِ کو قرار دیا ہے اس لیے کہ زمین سے پیدا ہونے والی شئ حلال تو ہوتی ہے البتہ جودت اور ردأت میں کافی مختلف ہوتی ہے اس لیے طیبٰت، کا ترجمہ عمدہ شئ سے کیا ہے شان نزول کے واقعہ سے بھی اسی کی تائید ہوتی ہے، اور بعض حضرات نے حلال شئ سے کیا ہے اس لئے کہ مکمل اور پوری طرح عمدہ شئ وہی ہوتی ہے جو حلال بھی ہو۔ اگر دونوں ہی معنیٰ مراد لئے جائیں تو کوئی تضاد نہیں ہے، البتہ جس کے پاس اچھی چیز ہو ہی نہیں وہ اس ممانعت سے بری ہے۔ عشری اراضی کے احکام : مِمَّآ اَخْرَجْنَا لَکُمْ مِّنَ الْاَرْضِ ، لفظ اخرجنا سے اشارہ اس بات کی طرف ہے کہ عشری زمین سے عشر واجب ہے، اس آیت کے عموم سے امام ابوحنیفہ (رح) تعالیٰ نے استدلال کیا ہے کہ عشری زمین کی ہر قیل و کثیر پیداوار میں عشر واجب ہے، عشر اور خراج دونوں اسلامی حکومت کی جانب سے زمین پر عائد کردہ ٹیکس ہیں، ان میں فرق یہ ہے کہ عشر فقط ٹیکس نہیں بلکہ اس میں عبادت مالی کی حیثیت بھی ہے جیسا کہ زکوٰۃ میں ہے، اس لئے اس کو زکوۃ الارض بھی کہا جاتا ہے اور خراج خالص ٹیکس ہے جس میں عبادت کا کوئی پہلو نہیں ہے، مسلمان چونکہ عبادت کا اہل ہے لہٰذا عشری زمین سے جو ٹیکس لیا جاتا ہے اسے عشر کہتے ہیں اور غیر مسلم سے جو اراضی کا ٹیکس لیا جاتا ہے اس کو خراج کہتے ہیں، عشری اور خراجی زمین کا فرق اور عشر و خراج کے تفصیلی مسائل کتب فقہ سے معلوم کیے جاسکتے ہیں، یہاں اس کا موقع نہیں۔
Top