Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 30
وَّ ظِلٍّ مَّمْدُوْدٍۙ
وَّظِلٍّ : اور سائے مَّمْدُوْدٍ : لمبے
اور لمبا لمبا سایہ ہوگا
40۔ ابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت وظل ممدود سے مراد جنت میں ایک سایہ دار درکت ہے جو ایک تنے پر ہے اس کا سایہ اس قدر ہوگا کہ ہر جانب ایک سوار سو سال تک چل سکتا ہے۔ پس جنت والے اور کمروں والے اور ان کے علاوہ دوسرے اہل جنت بھی اس کی طرف نکلیں گے اور اس کے سائے میں بیٹھ کر آپس میں باتیں کریں گے ان میں بعض چاہیں گے اور وہ دنیا کے کھیل کود یاد کریں گے تو اللہ تعالیٰ جنت میں سے ایک ہوا کو بھیجیں گے اور وہ درخت دنیا کے ہر کھیل کے ساتھ حرکت کرے گا۔ جنت میں سایہ دار درخت کا ذکر 14۔ ابن ابی الدنیا نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جنت میں ایک درخت ہے وہ کوئی پھل نہیں دے گا اور اس یس صرف سایہ حاصل کیا جائے گا۔ 42۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے عمرو بن میمون (رح) سے روایت کیا کہ آیت وظل ممدود سے مراد ہے کہ وہ سایہ ستر ہزار سال کی مسافت میں پھیلا ہوگا۔
Top