Tafseer-e-Usmani - Al-Israa : 64
اَوَ لَمْ یَرَوْا اَنَّ اللّٰهَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ قَادِرٌ عَلٰۤى اَنْ یَّخْلُقَ مِثْلَهُمْ وَ جَعَلَ لَهُمْ اَجَلًا لَّا رَیْبَ فِیْهِ١ؕ فَاَبَى الظّٰلِمُوْنَ اِلَّا كُفُوْرًا
اَوَ : کیا لَمْ يَرَوْا : انہوں نے نہیں دیکھا اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ الَّذِيْ : جس نے خَلَقَ : پیدا کیا السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین قَادِرٌ : قادر عَلٰٓي : پر اَنْ يَّخْلُقَ : کہ وہ پیدا کرے مِثْلَهُمْ : ان جیسے وَجَعَلَ : اس نے مقرر کیا لَهُمْ : ان کے لیے اَجَلًا : ایک وقت لَّا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں فَاَبَى : تو قبول نہ کیا الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع) اِلَّا كُفُوْرًا : ناشکری کے سوا
اور گھبرا لے ان میں جس کو تو گھبرا سکے اپنی آواز سے11 اور لے آ ان پر اپنے سوار اور پیادے12 اور ساجھا کر ان سے مال اور اولاد میں13 اور وعدے دے ان کو اور کچھ نہیں وعدہ دیتا ان کو شیطان مگر دغا بازی14
11 یعنی وہ آواز جو خدا کے عصیان کی طرف بلاتی ہو، مراد اس سے وسوسہ ڈالنا ہے اور مزامیر (باجا گاجا) تھی اس میں داخل ہوسکتا ہے۔ 12 یعنی ساری طاقت صرف کر ڈال ! اور پوری قوت سے لشکر کشی کر ! خدا کی معصیت میں لڑنے والے سب شیطان کے سوار اور پیا دے ہیں۔ جن ہوں یا انس۔ 13  یعنی دل میں ارمان نہ رکھ، ان کو ہر طرح ابھار، کہ مال و اولاد میں تیرا حصہ لگائیں، یعنی یہ چیزیں ناجائز طریقہ سے حاصل کریں اور ناجائز کاموں میں صرف کریں۔ 14 یعنی شیطان جو سبز باغ دکھاتا ہے اس سے فریب کھانا احمق کا کام ہے اس کے سب وعدے دغا بازی اور فریب سے ہیں، چناچہ وہ خود اقرار کرے گا۔ (وَوَعَدْتُّكُمْ فَاَخْلَفْتُكُمْ ) 14 ۔ ابراہیم :22)
Top