Bayan-ul-Quran - Al-Israa : 28
وَ اِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْهُمُ ابْتِغَآءَ رَحْمَةٍ مِّنْ رَّبِّكَ تَرْجُوْهَا فَقُلْ لَّهُمْ قَوْلًا مَّیْسُوْرًا
وَاِمَّا : اور اگر تُعْرِضَنَّ : تو منہ پھیر لے عَنْهُمُ : ان سے ابْتِغَآءَ : انتظار میں رَحْمَةٍ : رحمت مِّنْ : سے رَّبِّكَ : اپنا رب تَرْجُوْهَا : تو اس کی امید رکھتا ہے فَقُلْ : تو کہہ لَّهُمْ : ان سے قَوْلًا مَّيْسُوْرًا : نرمی کی بات
اور اگر اپنے رب کی طرف سے جس رزق کے آنے کی امید ہو اس کے انتظار میں تجھ کو ان سے پہلو تہی کرنا پڑے تو ان سے نرمی کی بات کہہ دینا۔ (ف 3)
3۔ یعنی دلجوئی کے ساتھ ان سے وعدہ کرلینا کہ انشاء اللہ تعالیٰ کہیں سے آوے گا تو دیں گے اور دل آزار جواب مت دینا۔
Top