Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 10
وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِیْ شِیَعِ الْاَوَّلِیْنَ
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا : اور یقیناً ہم نے بھیجے مِنْ : سے قَبْلِكَ : تم سے پہلے فِيْ : میں شِيَعِ : گروہ الْاَوَّلِيْنَ : پہلے
اور ہم نے تم سے پہلے لوگوں میں بھی پیغمبر بھیجے تھے۔
(15:10) قد ارسلنا۔ کے بعد اس کا مفعول محذوف ہے۔ ای ولقد ارسلنا رسلاً ۔ بیشک ہم نے رسول بھیجے۔ شیع۔ شیعۃ کی جمع۔ فرقے۔ گروہ۔ شیعۃ۔ وہ فرقہ یا گروہ جو کسی بات پر باہم متفق ہو۔ اس کا اصل شیاع ہے۔ وہ چھوٹی چھوٹی لکڑیاں جن کے ذریعے سے بڑی بڑی لکڑیوں کو آگ لگائی جاتی ہے۔ الشیاع کے معنی منتشر ہونا اور تقویت دینا کے بھی ہیں۔ جیسے شاع الخبر خبر پھیل گئی اور قوت پکڑ گئی۔ یا شاع القوم قوم منتشر اور زیادہ ہوگئی۔ اسی سے اشاعۃ خبر کا پھیلانا ہے۔ گروہ کے معنی میں اور جگہ قرآن میں آیا ہے وجعل اہلھا شیعا۔ (28:4) وہاں کے باشندوں کو گروہ در گروہ کر رکھا تھا۔ قوم اور فرقہ کے معنوں میں آیا ہے ھذا من شیعتہ و ھذا من عدوہ۔ (28:15) یہ (حضرت) موسیٰ (علیہ السلام) کی قوم کا ہے اور یہ (دوسرا) اس کے دشمنوں میں سے ہے۔ یہاں شیع الاولین بمعنی پہلی قومیں۔
Top