Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 8
فَاَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِ١ۙ۬ مَاۤ اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِؕ
فَاَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ : پس دائیں ہاتھ والے مَآ : کیا ہیں اَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ : دائیں ہاتھ والے
سوجوداہنے والے ہیں وہ داہنے والے کیسے اچھے ہیں،
قیامت کے دن حاضر ہونے والوں کی تین قسمیں ان آیات میں اصحاب المیمنہ کی دونوں قسموں یعنی مقربین اور عام مومنین کا تذکرہ فرمایا ہے اور ان کے انعامات بتائے ہیں۔ اولاً اجمالاً یوں فرمایا ﴿ فَاَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ 1ۙ۬ مَاۤ اَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِؕ008﴾ (سو داہنے ہاتھ والے کیا ہی اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے) وَ اَصْحٰبُ الْمَشْـَٔمَةِ 1ۙ۬ مَاۤ اَصْحٰبُ الْمَشْـَٔمَةِؕ009 (اور بائیں ہاتھ والے کیا ہی برے ہیں بائیں ہاتھ والے) پہلی قسم کے افراد کو ﴿اَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ﴾ (داہنے ہاتھ والے) كس اعتبار سے فرمایا ؟ اس کے بارے میں صاحب روح المعانی نے دو قول لکھے ہیں، اول یہ کہ ان حضرات کے صحائف اعمال (یعنی اعمال نامے) داہنے ہاتھ میں دیئے جائیں گے، دوم یہ کہ جب یہ حضرات جنت میں جانے لگیں گے تو میدان حشر سے ہٹ کر داہنے ہاتھ کو چل دیں گے۔ صاحب معالم التنزیل نے تیسرا قول یہ لکھا ہے کہ جب صلب آدم سے نکالے گئے تو یہ لوگ ان کے داہنے طرف سے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں نے انہیں جنت کے لیے پیدا کیا ہے اور بعض حضرات نے فرمایا کہ یہ لفظ یمن (بمعنی مبارک) سے ماخوذ ہے اور مطلب یہ ہے کہ یہ حضرات مبارک ہیں۔ ان کی زندگیاں اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری میں گزری ہوں گی، ان کے مقابل اَصْحٰبُ الْمَشْـَٔمَةِ کو سمجھ لیا جائے۔ مذکورہ اقوال میں سے ہر بات کا مقابل ذہن میں لے آنا چاہئے یعنی اَصْحٰبُ الْمَشْـَٔمَةِ کے اعمال نامے ان کے بائیں ہاتھ میں دیئے جائیں گے اور جب ان کو دوزخ کی طرف لے جائیں تو میدان حشر سے بائیں طرف لے جایا جائے گا جدھر دوزخ ہوگا اور جب انہیں آدم (علیہ السلام) کی پشت سے نکالا تھا تو یہ ان کے بائیں طرف سے تھے اللہ تعالیٰ نے فرمایا تھا کہ میں نے انہیں دوزخ کے لیے پیدا کیا اور یہ لوگ نامبارک (یعنی بدبختی کے کام کرتے تھے اپنی عمریں اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری میں نہیں لگاتے تھے) اس کے بعد سابقین (یعنی آگے بڑھنے والوں) کی نعمتوں کا تذکرہ فرمایا : ﴿اَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ﴾ کی وجہ تسمیہ بیان کرتے ہوئے جو صفات بیان کی گئیں ان کے اعتبار سے یہ حضرات مقربین بھی اصحاب المیمنہ ہی ہیں لیکن اعمال میں سبقت لے جانے کی وجہ سے ان کو سابقین کا لقب دیا گیا ان کے انعامات بھی خوب بڑے بڑے بتائے، اس اعتبار سے میدان حشر میں حاضر ہونے والوں کی مذکورہ دو قسموں (اَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ اور اَصْحٰبُ الْمَشْـَٔمَةِ کے علاوہ تیسری قسم یہی مقربین کی جماعت ہوگی) ۔
Top