Kashf-ur-Rahman - An-Nisaa : 91
فَسَلٰمٌ لَّكَ مِنْ اَصْحٰبِ الْیَمِیْنِؕ
فَسَلٰمٌ لَّكَ : تو سلام ہے تیرے لیے مِنْ اَصْحٰبِ الْيَمِيْنِ : دائیں ہاتھ والوں میں سے ہو
تو اس کو کہا جائے گا تیرے لئے سلامتی اور امن وامان ہے کہ تو اصحاب یمین سے ہے۔
(91) تو اس کو کہا جائے گا تیرے لئے سلامتی اور امن وامان ہے کہ تو اصحاب یمین سے ہے۔ یعنی اگر اہل سعادت سے ہے تو اس کو امن و سلامتی کا پیغام ہے کہ تو اصحاب یمین اور اہل سعادت سے ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی خاطر جمع رکھ ان کی طرف سے۔ یعنی اصحاب یمین کی جانب سے کوئی تشویس نہ ہونی چاہیے ہم نے اصحاب یمین کو ہی مخاطب کیا ہے اور شاہ صاحب (رح) کا خطاب عام ہے جیسا کہ ان کے منہیہ سے معلوم ہوتا ہے۔ بعض نے خطاب نبی کریم ﷺ کے لئے بیان کیا ہے یعنی اصحاب یمین کی جانب سے حضور ﷺ کو اطمینان دلایا ہے کہ ان کو سلامتی ہے آپ ان کا فکر نہ کریں بہرحال ہمارے ترجمے کا مطلب یہ ہے کہ مرنے والے سے کہا جائے گا تو اصحاب یمین سے ہے تیرے لئے سلامتی ہے یہ پیغام یا تو ابتداء ہی میں دیا جائے گا اگر وہ جنت میں ابتداء ً داخل ہونے کا مستحق ہے یا خطائیں اور تقصیرات کی بخشش کے بعد کہا جائے گا ۔
Top