Tadabbur-e-Quran - Al-Furqaan : 36
فَقُلْنَا اذْهَبَاۤ اِلَى الْقَوْمِ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا١ؕ فَدَمَّرْنٰهُمْ تَدْمِیْرًاؕ
فَقُلْنَا : پس ہم نے کہا اذْهَبَآ : تم دونوں جاؤ اِلَى الْقَوْمِ : قوم کی طرف الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا : جنہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتیں فَدَمَّرْنٰهُمْ : تو ہم نے تباہ کردیا انہیں تَدْمِيْرًا : بری طرح ہلاک
پس ہم نے ان کو حکم دیا کہ تم دونوں ان لوگوں کے پاس جائو جنہوں نے ہماری آیات کی تکذیب کی ہے۔ پس ہم نے ان لوگوں کو بالکل ہی پامال کر کے رکھ دیا
مقصود یہاں چونکہ اجمالی اشارہ ہے اس وجہ سے پوری بات دو فقروں میں سمیٹ دی گئی ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ہم نے اپنے ان دونوں رسولوں کو اپنی نشانیوں کے ساتھ ان لوگوں کی طرف بھیجا لیکن انہوں نے ان تمام نشانیوں کو سحرقرار دے کر ان کی تکذیب کردی جس کی سزا بالآخر ان کو یہ ملی کہ ہم نے ان کو یک قلم پامال کردیا۔ اس میں نبی ﷺ کے لئے یہ تسلی ہے کہ جن کے دل مسخ ہوچکے ہوتے ہیں وہ کسی طرح بھی ہدایت قبول نہیں کرتے یہاں تک کہ وہ دو دو رسولوں اور ان کے تمام معجزات کی بکے وقت تکذیب کردیتے ہیں اور اس میں ساتھ ہی قریش کو یہ تنبہ ہے کہ اگر انہوں نے بھی فرعون اور اس کی قوم کی روش کی تقلید کی تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ ان کا انجام ان سے کچھ مختلف ہو !
Top