Mazhar-ul-Quran - Al-Furqaan : 22
یَوْمَ یَرَوْنَ الْمَلٰٓئِكَةَ لَا بُشْرٰى یَوْمَئِذٍ لِّلْمُجْرِمِیْنَ وَ یَقُوْلُوْنَ حِجْرًا مَّحْجُوْرًا
يَوْمَ : جس دن يَرَوْنَ : وہ دیکھیں گے الْمَلٰٓئِكَةَ : فرشتے لَا بُشْرٰى : نہیں خوشخبری يَوْمَئِذٍ : اس دن لِّلْمُجْرِمِيْنَ : مجرموں کے لیے وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہیں گے حِجْرًا : کوئی آڑ ہو مَّحْجُوْرًا : روکی ہوئی
جس دن یہ لوگ فرشتوں کو دیکھیں گے تو وہ دن مجرموں (یعنی کافروں) کے لیے خوشی کا نہ ہوگا اور کہیں گے کہ الہی ہم میں اور2 ان میں کوئی رکی ہوئی آڑ کردے۔
(ف 2) ان آیتوں میں فرمایا کہ مشرک اور بےدین لوگوں سے جو کوئی نیک کام ہوتا ہے توہ نہ شرعیت کی پابندی سے ہوتا ہے اور نہ خالص اس نیت سے ہوتا ہے کہ آخرت میں ان کو ثواب ملے کیونکہ شریعت اور عقبی کے ثواب اور عذاب کے یہ لوگ منکر ہیں اس لیے کوئی نیک کام بارگاہ الٰہی میں مقبول نہیں آگے فرمایا ان نافرمان منکر لوگوں کے نیک عمل تو اس طرح قیامت کے دن اڑجائیں گے جس طرح آندھی میں ریت اڑ جاتی ہے اور فرمانبردار پابند شریعت لوگوں کے نیک عملوں کے بدلہ یہ ہوگا کہ ان نافرمان لوگوں کے دنیا کے عیش و آرام کے ٹھکانوں سے بہتر ٹھکانے انہیں جنت میں دیے جائیں گے جہاں پر یہ لوگ ہمیشہ آرام سے رہیں گے۔
Top