Tafseer-e-Mazhari - Al-Waaqia : 8
فَاَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِ١ۙ۬ مَاۤ اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِؕ
فَاَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ : پس دائیں ہاتھ والے مَآ : کیا ہیں اَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ : دائیں ہاتھ والے
تو داہنے ہاتھ والے (سبحان الله) داہنے ہاتھ والے کیا (ہی چین میں) ہیں
فاصحت المیمنۃ ما اصحب المیمنۃ (کچھ) دائیں طرف والے کیسے اچھے ہوں گے ‘ دائیں طرف والے فَاَصْحٰبُ الْمَیْمَنَۃِ : یعنی وہ لوگ جن کو دائیں سمت کو جنت کی طرف لے جایا جائے گا ‘ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : جس روز حضرت آدم کی پشت سے ان کی ساری نسل برآمد کی گئی تھی ‘ ان کے دو گروہ بنا دیئے گئے تھے۔ ایک گروہ دائیں طرف والا جن کے متعلق اللہ نے فرما دیا تھا : ھو الا للخبۃ ‘ اصحاب المیمنۃ سے وہی لوگ مراد ہیں اور دوسرا گروہ بائیں طرف والا دوزخیوں کا تھا جن کو اصحاب المشئمۃ کہا گیا ہے۔ انہی کے متعلق اللہ نے فرمایا تھا : ھو الاء للنار۔ (مترجم) ضحاک نے کہا : اصحاب المیمنۃ وہ لوگ ہیں جنکے دائیں ہاتھوں میں اعمالنامے دیئے جائینگے۔ ان تینوں اقوال پر میمنہ کا لفظ یمین سے مشتق ہوگا جسکا معنی ہے : دایاں (ہاتھ یا دایاں جانب) اسکے مقابل یسار کا لفظ آتا ہے۔ (بائیں طرف یا بایاں رخ) ۔ ربیع اور حسن نے کہا : اصحاب المیمنۃ سے مراد ہیں۔ برکت والے جن کی عمریں اللہ کی اطاعت میں گزری ہوں ‘ اس مطلب پر میمنہ کا لفظ یمن سے ماخوذ ہوگا۔ یُمن کے مقابل شوم (نحوست) آتا ہے (جس سے لفظ مشئمہ ماخوذ ہے) ۔ مَا اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَۃَ : استفہام تعجبی ہے ‘ یعنی یہ لوگ کیسے عظیم الشان اور کتنے بابرکت ہیں۔
Top