Tafseer-e-Mazhari - Al-Waaqia : 2
لَیْسَ لِوَقْعَتِهَا كَاذِبَةٌۘ
لَيْسَ لِوَقْعَتِهَا : نہیں ہے اس کا واقعہ ہونا كَاذِبَةٌ : کوئی جھوٹ
اس کے واقع ہونے میں کچھ جھوٹ نہیں
لیس لوقعتھا کاذبۃ جس کے واقع ہونے میں کوئی خلاف نہیں ہے لَیْسَ لِوَقْعَتِھَا : لوقعتھا ‘ میں لام توقیت کے لیے ہے ‘ یعنی قیامت کے وقوع کے وقت کوئی (نفس) اس کو جھٹلانے والا نہیں ہوگا ‘ یعنی اللہ پر کوئی کذب تراشی کرنے والا نہیں ہوگا یا جھوٹ بولنے والا نہ ہوگا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ لام بمعنی وجہ ہو (یعنی لام اجلیہ ہو) مطلب یہ کہ قیامت واقع ہوجانے کی وجہ سے کوئی شخص جھوٹ بولنے والا نہیں ہوگا ‘ جو شخص وقوع قیامت کی خبر دے گا ‘ وہ صحیح خبر دے گا یا کاذبہ کا معنی ہے جرأت دینے والا ‘ جری بنانے والا ‘ یعنی قیامت کے وقوع کی شدت کو برداشت کرنے کی جرأت دلانے والا اور جری بنانے والا کوئی نہیں ہوگا۔ عربی محاورہ ہے : کذبت فلانًا نفسہ فی الخطب العظیم : فلاں شخص کو بڑے حادثہ میں اس کے نفس نے جری بنا دیا ‘ دلیر بنا دیا اور برداشت کرنے پر آمادہ کردیا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ عافیۃ ‘ نازلۃ ‘ لاغیۃ کی طرح واقعۃ مصدر ہو ‘ یعنی قیامت کا واقع ہونا حق ہے۔ اس میں کوئی جھوٹ نہیں ہے۔
Top