Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 262
اَلَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ ثُمَّ لَا یُتْبِعُوْنَ مَاۤ اَنْفَقُوْا مَنًّا وَّ لَاۤ اَذًى١ۙ لَّهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ١ۚ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
اَلَّذِيْنَ : جو لوگ يُنْفِقُوْنَ : خرچ کرتے ہیں اَمْوَالَھُمْ : اپنے مال فِيْ : میں سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ ثُمَّ : پھر لَا يُتْبِعُوْنَ : بعد میں نہیں رکھتے مَآ اَنْفَقُوْا : جو انہوں نے خرچ کیا مَنًّا : کوئی احسان وَّلَآ : اور نہ اَذًى : کوئی تکلیف لَّھُمْ : ان کے لیے اَجْرُھُمْ : ان کا اجر عِنْدَ : پاس رَبِّهِمْ : ان کا رب وَلَا : اور نہ خَوْفٌ : کوئی خوف عَلَيْهِمْ : ان پر وَلَا : اور نہ ھُمْ : وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
جو لوگ اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اور جو کچھ خرچ کرچکے ہیں اس کے عقب میں احسان واذیت سے کام نہیں لیتے،1027 ۔ ان کے لیے اس کا اجر ان کے پروردگار کے پاس ہے اور ان پر نہ کوئی خوب (واقع) ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے،1028 ۔
1027 ۔ یعنی جس کے ساتھ کچھ سلوک کیا ہے اس پر نہ احسان رکھتے ہیں اور نہ اسے اپنے برتاؤ سے تکلیف پہنچاتے ہیں۔ حقارت سے پیش آنا یہ بھی تکلیف دہ برتاؤ میں داخل ہے۔ کسی کی کچھ خدمت اپنے سے بن پڑجائے یہ تو خود اپنے لیے باعث اجروموجب سعادت ہے نہ یہ کہ الٹا اس پر فخر کیا جائے، اور جس کے ساتھ سلوک کیا گیا ہے اسے کسی درجہ میں بھی ذلیل ٹھیرایا جائے۔ 1028 ۔ (قیامت کے دن) (آیت) ” اجرھم عندد ربھم ‘ ‘۔ یعنی ان لوگوں کو پورا پورا اجر ملے گا، ان کے درجہ اخلاص کے تناسب سے۔
Top