Madarik-ut-Tanzil - Al-An'aam : 24
اُنْظُرْ كَیْفَ كَذَبُوْا عَلٰۤى اَنْفُسِهِمْ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
اُنْظُرْ : تم دیکھو كَيْفَ : کیسے كَذَبُوْا : انہوں نے جھوٹ باندھا عَلٰٓي : پر اَنْفُسِهِمْ : اپنی جانوں وَ : اور ضَلَّ : کھوئی گئیں عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ باتیں بناتے تھے
دیکھو انہوں نے اپنے اوپر کیسا جھوٹ بولا اور کو کچھ یہ افتراء کیا کرتے تھے سب ان سے جاتا رہا۔
اپنے مُنہ اپنی تکذیب : آیت 24 : اُنْظُرْ یعنی محمد ﷺ کَیْفَ کَذَبُوْا عَلٰٓی اَنْفُسِہِمْیہ بات کہہ کر کہ ہم مشرک نہ تھے۔ مجاہد (رح) فرماتے ہیں۔ جب اللہ تعالیٰ مخلوق کو جمع کرے گا اور مشرکین اللہ تعالیٰ کی وسعت رحمت ملاحظہ کریں گے اور مسلمانوں کے لیے رسول اللہ ﷺ کی شفاعت اور اسی طرح مومنین کی دوسرے مومنوں کے متعلق شفاعت دیکھیں گے تو وہ ایک دوسرے کو کہیں گے۔ آئو شرک چھپائیں شاید کہ ہم بھی اہل توحید کے ساتھ نجات پاجائیں۔ پس اس وقت ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے نداء دی جائے گی۔ اَیْنَ شُرَکَآؤُکُمُ الَّذِیْنَ کُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ (انعام : 22) تمہارے وہ شریک کہاں ہیں جن کو تم شریک گمان کرتے تھے۔ مشرک اس وقت کہیں گے : وَاللّٰہِ رَبِّنَا مَا کُنَّا مُشْرِکِیْنَ (انعام : 23) کہ اے اللہ ہمیں آپ کی ربوبیت کی قسم ہم تو مشرک ہی نہ تھے۔ پس اس وقت اللہ تعالیٰ ان کے منہ پر مہر لگا دے گا۔ اور ان کے جوارح ان کے خلاف گواہی دیں گے۔ وَضَلَّ عَنْہُمْاور ان سے غائب ہوجائیں گے۔ مَّا کَانُوْا یَفْتَرُوْنَ جن کی الوہیت اور شفاعت کو جھوٹ باندھتے تھے۔
Top